Channel Avatar

Al Muntazim Tv @UCyyiEh4Y1bfUMhPnZ7ZO4Fw@youtube.com

2.2K subscribers - no pronouns :c

______ Prophet Hazrat Muhammad saww___ “Seeking knowledge i


Welcoem to posts!!

in the future - u will be able to do some more stuff here,,,!! like pat catgirl- i mean um yeah... for now u can only see others's posts :c

Al Muntazim Tv
Posted 3 months ago

‏جشنِ آمدِ امیرِ کعبہ
سلطانِ اولیاء
سُخن گزارِممبرِسَلوُنی
شاہسوا ر ِلافتحٰ
پیشواہِ انبیاء
عروۃُا لوثقیٰ
رُکن الاولیاء
آیتُ اللہ العظمیٰ
خیرِالمُومنین
امامَ المُتقین
وجہُ اللہ
عینُ اللہ
نُور اللہ
سر اللہ
اُذن اللہ
روحُ اللہ
سیف اللہ
عبدُ اللہ
اسداللہ
الغالب

تمام ملنگوں کو نزولِ مولائے کائنات مبارکـــــــ

2 - 0

Al Muntazim Tv
Posted 9 months ago

امام رضا عليہ السلام فرماتے ہیں کہ میرے جد حضرت امام حسین علیہ السلام کو زمانہ جاہلیت میں جیسے جانوروں کو ذبح کیا جاتا تھا اس طرح کیا گیا اصحاب نے پوچھا کیسے لوگ زمانہ جاہلیت میں جانوروں کو ذبح کرتے تھے
امام نے فرمایا جاہلیت میں لوگ جانور کے گرد گھیرا بناتے تھے پھر جس کے پاس جو ہتہیار ھوتا تھا وہ جانور کو مارتا تھا جب جانور تھک جاتا تھا تو لوگ پھر اسے ذبح کرتے تھے ایسے ہی میرے جد کو شھید کیا گیا

6 - 0

Al Muntazim Tv
Posted 9 months ago

ایک بہن کو فکر یہی ہے
رات یہ کیوں ڈھلتی جاتی ہے
اس کی سحر کی پیچھے پیچھے
صبح شھادت آ رہی ہے
جیسے جیسے رات جا رہی ہے
امام حسین علیہ السلام نے ایک رات مانگی اپنے خدا کے لیے

10 - 0

Al Muntazim Tv
Posted 9 months ago

جمعہ 6 محرم الحرام 61 ہجری 6 اکتوبر 680 کو امام حسین علیہ السلام اپنی بہن زینب کبریٰ (س) کے خیمے کے اندر تشریف لائے اور فرمایا کہ میں تمہیں اپنی شہادت کی جگہ دکھاتا ہوں۔
سیدہ زینب (س) بہت غمگین تھیں، امام حسین (ع) نے فرمایا یہاں علی اکبر (ع) اور یہاں قاسم (ع) اور یہاں ابوالوہاب اور اوصجہ کو دیکھو اور آخر میں انہوں نے انہیں دکھایا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں میں شہید کیا جاؤں گا، پھر اس نے کہا۔ کہا؛ ایک دن بابا جان علی علیہ السلام نے خواب میں دیکھا کہ یہ کربلا خون کے سمندر میں تبدیل ہو جائے گا اور میں پکار رہا ہوں (ہا من ناصرین ینصرنا) اور یہ کہ سینکڑوں اور ہزاروں لوگوں کی موجودگی کے باوجود کوئی نہیں۔ ایک میری مدد کر رہا ہے،
حسین علیہ السلام کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔
زینب (س) پریشان ہوئیں اور اپنے بھائی سے پوچھا:
میرے پیارے بھائی حسین علیہ السلام تیری آنکھوں میں آنسو کیوں ہیں؟
زینب (س)! میری بہن میرے لیے دعا کریں کہ میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے اپنا وعدہ پورا کروں۔ میری بہن دعا کرو کہ میں اسلام کو بچانے کے اپنے مشن کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جاؤں زینب (س)! میرے لیے دعا کیجیے کہ میں اسلام کے لیے اپنی جان دینے سے دریغ نہ کروں۔‘‘
ابن زیاد نے جواب میں لکھا کہ امام حسین علیہ السلام اور ان کے پیروکاروں سے کہو کہ وہ یزید کی بیعت کریں، اگر وہ ایسا کرے گا تو ہم سوچیں گے کہ اس کے ساتھ کیا کیا جائے۔
اس کے بعد ابن زیاد نے کوفہ کی مرکزی مسجد میں جلسہ عام کا اعلان کیا اور تقریر کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے لوگو! تم لوگ ابی سفیان کے لوگوں کو جانتے ہو اور تم جانتے ہو کہ انہوں نے کس طرح تمہاری خدمت کی ہے، اور تم وفادار یزید کے سردار کو جانتے ہو، تم جانتے ہو کہ وہ اپنی قوم کا کتنا مددگار ہے، وہ ان کی خدمت کرتا ہے اور انہیں جو کچھ دیتا ہے انہیں ضرورت ہے، ان کی قیادت میں تمام سڑکیں محفوظ ہیں جیسا کہ ان کے والد کے دور میں تھیں۔
ان کا بیٹا معاویہ (L) ہے، یزید (L) لوگوں کی عزت کرتا ہے۔ وہ انہیں امیر بناتا ہے! اس نے تمہاری تنخواہوں میں سو گنا اضافہ کر دیا ہے اور مجھے حکم دیا ہے کہ اگر تم اپنے دشمن حسین ابن علی علیہ السلام سے لڑنے جاؤ تو ان میں اور بھی اضافہ کر دوں۔
اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو یزید (علیہ السلام)
اس نے فوراً سپاہیوں میں رقم تقسیم کی اور پھر نخائلہ کی طرف روانہ ہوا۔ اس نے وہاں پڑاؤ ڈالا اور ابن نمر تمیمی اور حجاج ابن ابجر اور شمر ابن ذل جوشن اور شبث ابن ربیع کو حکم دیا کہ وہ جا کر عمر بن سعد کے ساتھ مل جائیں۔ شبت (امام کو دعوت دینے والے خطوط لکھنے والوں میں سے ایک) نے اعلان کیا کہ وہ بیمار ہیں۔
ابن زیاد نے اسے بلایا اور کہا کہ تم دوہری چال کھیلنا چاہتے ہو، اگر ہم کامیاب ہو گئے تو تم ہمیں بتاؤ گے کہ تم بیمار تھے اور ہماری مدد نہیں کر سکے، حسین کے لوگوں سے تم کہو گے کہ تم نے ان کی مدد کی، یہاں آؤ تاکہ میں دیکھ سکوں۔ میرے لیے میرے لوگ مجھے کہتے ہیں کہ تم بیمار نہیں ہو۔
ابن زیاد نے جب اسے دیکھا تو بیماری کا کوئی نشان نہ دیکھا اور فوراً جانے کا حکم دیا۔ اس کے بعد اس نے کوفہ کے دروازے پر زجر ابن قیس کی قیادت میں پانچ سو دستوں کو حکم دیا کہ دوسرے لوگوں کو امام کی مدد کرنے سے روکیں۔
تاہم کچھ جانے کے قابل تھے۔ ان میں سے ایک امیر ابن ابی سلمہ الدلانی تھے جنہوں نے گیٹ وے عبور کیا۔ جب انہوں نے اسے روکنے کی کوشش کی تو وہ ان سے لڑا اور کربلا پہنچ کر امام حسین علیہ السلام کی حفاظت کے لیے لڑنے میں کامیاب ہو گیا۔

Ref: 📖 جب آسمان خون روئے - صفحہ 53-54

8 - 1

Al Muntazim Tv
Posted 9 months ago

Who Killed Ali Akbar as In Karbala?
Muharram Polls

0 - 0

Al Muntazim Tv
Posted 9 months ago

Muharram News Alert📢

4 - 1

Al Muntazim Tv
Posted 9 months ago

ہم آیت اللہ مولانا عقیل الغروی کو پاکستان آنے میں خوش آمدید کرتے ہیں خدا وند متعال علماء حق کی حفاظت فرمائے

4 - 0

Al Muntazim Tv
Posted 10 months ago

آج کا مسلمان جانوروں کے سامنے جانور کو ذبح مت کریں
عاشور کربلا کے دن بھائی بھن کے سامنے قتل ہو رہا ہے اور مسلمان خوشی میں اللہ اکبر کے نعرہ لگا رہا تھا

17 - 0

Al Muntazim Tv
Posted 1 year ago

آج (13 رجب) وہ رات ہے جس کا محمد ص نے بھت شدت سے انتظار کیا
ولادت با سعادت حضرت امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام بھت بھت مبارک۔
القاب مولا علی علیہ السلام
امیرالمومنین، امام المتقین، ولی المنقین، مولیٰ المومنین، سیّدالصادقین، سیّدالمسلمین، سیّدالعرب، سیّدالمومنین، سیّدفی الدنیاوالآخرہ، یعسوب المومنین، یعسوب الدین، صدیق الاکبر، فاروق الاعظم

4 - 0

Al Muntazim Tv
Posted 1 year ago

الحمدللہ مینے اپنی زندگی میں بھت سے قصیدہ خواں سنے پر جب مینے پہلی بار مولانا قمر عباس نجفی کی قصیدے سنے تو یقین کرنا مشکل ہے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ کیا کہوں اتنی دلکش شیریں مٹھاس آواز میں اوپر سے مدع آل محمد ص کمال کردیا
پروردگار مولانا کو خضری عمر عطا فرمائے
https://youtu.be/yLR8sOECY3Q

2 - 1