Channel Avatar

FM Urdu Novels @UCripWMRuGZhxkMdFGRP5gDg@youtube.com

16K subscribers

"FM Urdu Novels" A World of Stories That Touch the Heart ✨


Welcoem to posts!!

in the future - u will be able to do some more stuff here,,,!! like pat catgirl- i mean um yeah... for now u can only see others's posts :c

FM Urdu Novels
Posted 5 days ago

حلالہ بیس مزےدار ناول میں ریکمنڈ کرونگی کہ آپ سب ضرور پڑھ کر دیکھیں مزا آئیگا 🙊

#HalalaBased
#SecondChanceRomance
#mustreadbooks
#linkinpost

جہاں پر بوکھلاتے ہوئے علیشے باہر نکلتے ہوئے اپنی بڑی بڑی آنکھوں سے اسے دیکھے گئی تھی۔ ضامن حیات وہ آج بھی نشے کی حالت میں اس کے سامنے موجود تھا۔ ہاں مگر آج اسے دیکھ کر تکلیف نہیں ہوئی تھی۔ آج وہ اس کا کچھ نہیں لگتا تھا۔ آج اس سے موجود ہر تعلق اسے حقیقت میں منقطع ہو چکا محسوس ہو رہا تھا۔
" تم یہاں کیا کرنے آئے ہو ضامن ؟؟"
اپنے لہجے میں تپش لیے ہوئے وہ سامنے ٹھہرے ضامن حیات سے مخاطب تھی۔ جب کہ ضامن نے اسے بے قرار نظروں سے دیکھا تھا مگر پھر نظریں پھسلتی ہوئی اس کی گردن تک گئی تھی اور پھر بے یقینی سے پھر اس کی آنکھوں کی طرف اٹھی تھی۔
اس کے وجود میں بے قراری دوڑ گئی تھی۔ اس کی انکھیں۔۔۔ اس کا وجود ساکت تھا بے یقینی سے ۔۔۔
"تم نے ۔۔۔ تم نے اسے خود کو چھونے دیا ۔۔۔"
تپش بھرے لہجے میں کہتا ہوا وہ دو قدم قریب آیا تھا جب کہ علیشہ نے بے اختیار دو قدم پیچھے کی جانب بڑھائے تھے۔ بچپن کے ٹراماز اتنی جلدی ختم نہیں ہوا کرتے وہ آج یہ بات جان گئی تھی۔ وہ چاہے جتنی مضبوط بن جاتی مگر یہ ٹراما اس کی جان کا عذاب تھا۔ جس سے وہ کبھی باہر نہیں آ سکتی تھی۔
" وہ میرا شوہر ہے۔۔۔"
سنجیدہ لہجے میں کہتی ہوئی وہ اس پر ایک جتاتی ہوئی نظر ڈال چکی تھی۔ جب کہ سامنے ٹھہرے ضامن حیات نے بے ساختہ اپنی مٹھیوں کو بھینچا تھا۔
" میں بھی تمہارا شوہر تھا ۔۔۔ تم نے مجھے کبھی بھی ہاتھ نہیں لگانے دیا۔۔۔"
اشتیال سے کہتا ہوا وہ اپنی سرخ آنکھوں سے اسے گھور رہا تھا جب کہ علیشے نے حلق تر کرتے ہوئے سامنے ٹھہرے انسان کو دیکھا تھا۔ جو نشے کے باعث اپنے حواسوں میں نہیں لگ رہا تھا۔
" تم نے کبھی مجھے کمفرٹیبل فیل نہیں کرایا ۔۔۔ اس میں میرا قصور نہیں کہ میرا دل تمہارے ساتھ مطمئن نہیں تھا۔۔۔"
اپنا چہرہ موڑ کر ہمت کرتی ہوئی وہ اس سے بولی تھی مگر آنکھیں بڑی بڑی ہو کر باہر نکلنے کو تو تب آئی جب ایک ہی جھٹکے میں ضامن حیات کی گرفت اپنی گردن پر مضبوط پڑتے ہوئے محسوس کی تھی۔
وہ ایک ہی جھٹکے میں آگے بڑھتا ہوا اس کی گردن کو دبوچے اسے پیچھے دیوار سے لگا چکا تھا۔
" تمہاری اتنی اوقات۔۔۔ کہ تم مجھ سے یہ کہو کہ تم میرے ساتھ کمفرٹیبل نہیں تھی ۔۔۔ تمہیں تو آج میں مار ڈالوں گا ۔۔۔ تمہارا قصہ یہیں ختم کر ڈالوں گا ۔۔۔ ح۔۔۔را۔۔۔فہ میرے دوست کو میرے خلاف تم نے کیا ۔۔۔ وہ کسی لڑکی کی طرف آنکھیں اٹھا کر نہیں دیکھتا تھا ۔۔۔ تم نے اسے ایسے جنگل میں پھسایا کہ وہ اب تمہیں طلاق دینے پر راضی نہیں۔۔۔"
غصے میں اپنے منہ سے مغالطات بکتا ہوا وہ مسلسل اس کی گردن دبائے چلا جا رہا تھا۔ جب کہ اپنی گردن کو چٹختا ہوا وہ محسوس کر رہی تھی۔ تبھی اچانک سے ایک ہوا کا

مکمل لنک 👇

classicurdumaterial.com/malikiyat-dildar-urdu-nove…

62 - 2

FM Urdu Novels
Posted 1 week ago

السلام علیکم ❤️ " پناہِ عشق کے ریڈرز کیسے ہیں آپ سب مجھے بہت زیادہ کمنٹس آ رہے تھے پرسنل بھی بہت سے ریڈرز نے میسجیز کیے ہیں۔۔ بھئی ہم نے تو اسی وقت پارٹ 2 لکھنے کا کہہ دیا تھا لیکن رائٹر بیمار تھی اس لیے لکھ نہیں پائی۔۔ لیکن اب اس ناول کا پارٹ 2 لکھا جا چکا ہے تو انتظار کی گھڑیاں ختم۔۔۔۔ پارٹ 2 سے ایک چھوٹا سا سین دے رہی ہوں پڑھ کر رسپانس دیں۔۔۔ اس پوسٹ پر جیسے ہی 100 لائکس اور 50 کمنٹس ہوتے ہیں تو ان شاء اللّٰہ اسکا نیکسٹ پارٹ کب اپلوڈ ہو گا اسکی پوسٹ فوراً ہی لگا دی جائے گی۔۔۔



" تم کون ہو؟؟"
سنجیدگی سے بولتی وہ اسے بوکھلانے پر مجبور کر چکی تھی۔
" کیا مطلب ہے۔۔۔ میں کون ہوں ؟؟ میں داؤد ہوں ۔۔۔"
سرد اور سنجیدہ لہجے میں بولتا ہوا وہ اپنی نظریں دوسری جانب مرکوز کر گیا تھا۔ جب کہ یسرا کے لبوں پر تنزیہ مسکراہٹ چھا گئی تھی۔
" تم داؤد ابراہیم نہیں ہو۔۔۔ سچ سچ بتاؤ ۔۔۔ تم کون ہو ؟؟ کیونکہ میں اپنے داؤد کو بہت اچھے سے جانتی ہوں ۔۔۔ وہ میرے اور ریان کے بغیر ایک پل نہیں رہ سکتا ۔۔۔ جب وہ اس منشن میں موجود ہوتا ہے تو اسے میں اپنی آنکھوں کے سامنے چاہیے ہوں۔۔۔ اور تم نے پچھلے ایک مہینے سے مجھے پلٹ کر دیکھا نہیں۔۔۔

میرا ڈی کے کبھی بھی تیز خوشبو نہیں لگاتا ۔۔۔ وہ جانتا ہے کہ مجھے اس سے کس قدر چڑ ہے ۔۔۔"
سنجیدگی سے اسے دیکھ کر بولتی ہوئی وہ اس کے ایک ایک راز سے پردہ اٹھاتی چلی جا رہی تھی۔
" اور سب سے بڑی بات میرے اس طرح گھر سے نکلنے پر وہ مجھے کبھی بھی معاف نہیں کرتا ۔۔۔ جب کہ تم نے تو مجھ سے پوچھنا تک گوارا نہیں کیا ۔۔۔ تو اب سیدھے سے بتاؤ ۔۔۔ تم کون ہو؟؟"
اس کی طنزیہ مسکراہٹ آخر تک آتے آتے سرد ہو چکی تھی ۔جب کہ آنکھیں سرخ ہوتی ہوئی محسوس ہو رہی تھی ۔
"ٹھیک کہا تم نے۔۔۔ میں ڈی کے نہیں ہوں۔۔۔ تو کیا؟؟"
سنجیدگی سے کہتا ہوا اب کی بار وہ اس کی آنکھوں میں دیکھے گیا تھا۔ جب کہ یسرا کو سانس اپنے سینے میں ہی اٹکتی ہوئی محسوس ہو رہی تھی۔ تبھی اس نے اپنے ہاتھوں میں دبایا ہوا چاقو نکالتے اس کی گردن پر رکھا تھا۔
"میں نے کہا میرا داؤد کہاں ہے ؟؟"
سنجیدگی سے کہتے ہوئے اس نے چاقو کی نوک اس کے گلے پر دباتے ایک خون کی بوند نکالنے کا باعث بنی تھی ۔۔۔


ہنجی تو کیسا لگا پڑھ کر جس جس نے فرسٹ پارٹ نہیں پڑھا اُن کیلئے لینک نیچے دیے رہی ہوں۔۔۔۔ جلدی سے جا کر ریڈ کر لیں کیوں کہ نیکسٹ پارٹ بہت دھماکے دار ہونے والا ہے۔۔۔ 😍
۔
۔لنک👇👇

https://youtu.be/JmBQEQHgEZo?si=8aLqf... watch video on watch page

6 - 5

FM Urdu Novels
Posted 3 weeks ago

ضرار صبح کی پہلی فلائیٹ سے آئرلینڈ آچکا تھا اور اب مسلسل میٹنگز میں مصروف تھا جب لنچ ٹائم پر اس کے سیل فون پر بیل ہوئی وہ نمبر دیکھ کر لب بھینچ گیا تھا یقیناً منساء نے پھر کچھ الٹی سیدھی ضد کی ہوگی ۔۔۔اس نے سوچا پھر ساتھ بیٹھے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے معذرت کرتا ہوا کال رسیو کرتا فون کان سے لگاتا ایک کونے پر آگیا ۔
" ہیلو علینہ مامی ۔۔۔"
" ضرار تم یہ ایسے کیسے بنا بتائے نکاح کے فوری بعد اکیلے نکل گئے ؟ ۔۔۔" اس کی خیریت پوچھنے کے بعد علینہ نے شکوہ کیا ۔
"آپ کی بھانجی ساتھ آنے کو تیار نہیں تھی اور مجھے رشتوں میں زبردستی کرنا پسند نہیں اس لئیے ابھی ہمارے درمیان فاصلے ہی مناسب ہیں ۔۔۔۔" وہ گہرا سانس خارج کرتے ہوئے نزدیکی صوفے پر ٹیک لگا کر بیٹھ گیا تھا ۔
" ضرار ایک بات کہوں ۔۔۔۔۔" کچھ لمحوں کے توقف کے بعد علینہ کی پرسوچ آواز ابھری ۔
" جی کہئیے ۔۔۔۔" وہ ان کے انداز پر چونکا ۔
" منساء بہت ڈری ہوئی ہے اسے لگتا ہے کہ اس کی وجہ سے تمہیں کوئی جانی یا کوئی بہت بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے میں اس کی اس سوچ کی وجہ سے سخت پریشان ہوں اور آج صبح سے وہ کمرے میں بند ہے ! واپس پاکستان جانے کی ضد کررہی ہے ۔۔۔۔"علینہ کا انداز سنجیدہ تھا ان کی بات سن کر ضرار چونک گیا تھا ۔
" منساء کو آج صبح ممی کے ساتھ مینشن شفٹ ہونا تھا وہ ابھی آپ کے پاس کیا کررہی ہے اور ممی کدھر ہیں ؟ ۔۔۔۔" وہ سیدھا ہوتا ہوا کلائی پر باندھی گھڑی میں وقت دیکھتا ہوا بولا دوپہر کا ایک بج رہا تھا ۔
" کل رات شور شرابے کے بعد صبح سب ہی دیر سے اٹھے ہیں ابھی تو ادھر ناشتہ ہوا ہے عاتکہ واپسی کی تیاری کررہی ہیں اور منساء نے ضد پکڑ لی ہے کہ اسے واپس سوات پاکستان بھیج دیا جائے میں اس وقت سخت پریشان ہوں مجھے لگتا تھا کہ نکاح کے بعد اسے عقل آجائے گئی مگر وہ تو اور بھی جذباتی پن کا مظاہرہ کررہی ہے اب میں کیا کروں اور عاتکہ سے کیا کہوں ؟ کہ میری بھانجی سسرال جانے سے انکاری ہے ؟ ۔۔۔۔" وہ اسے اپنی پریشانی بتا رہیں تھیں ۔
دوپہر کا ایک بج رہا تھا وہ تو صبح سات بجے کی فلائٹ لے کر دو گھنٹے میں آئرلینڈ پہنچ کر اپنی میٹنگ تک نبٹا چکا تھا اور ادھر ابھی سب ناشتے سے فارغ ہورہے تھے اسے وقت کی اس بربادی پر افسوس ہوا تھا ۔
" ضرار ۔۔۔۔" علینہ کی آواز پر وہ سیدھا ہوا ۔
"مامی ! آپ مجھ سے کیا چاہتیں ہیں ؟ آپ کی بھانجی سمجھدار ہے عقل رکھتی ہے کوئی بچی تو نہیں ہے کہ اسے حالات کی رشتوں کی سمجھ نہ ہو ۔۔۔۔" ضرار کا لہجہ خفگی سے بھرپور تھا ۔
" ضرار ! میری بھانجی دل کی بری نہیں ہے بہت پیارا دل رکھتی ہے اور حساس بھی بہت ہے اور تم لکھ لو اسے صرف تمہاری فکر ہے کہ وہ خود کو منحوس سمجھتی ہے اسی لئیے تمہیں بچانے کے لئیے ہی تو تم سے دور بھاگ جانا چاہتی ہے ! ضرار میرے بیٹے تمہیں اندازہ نہیں ہے اس نے اپنی پھپھو اور خاندان والوں کی کیسی کیسی باتوں اور رویوں کا سامنا کیا ہے اسے سب منحوس اور سبز قدم بولتے ہیں ادھر ۔۔۔۔" علینہ دلگرفتگی سے بولیں ۔
"وہ لوگ کم ظرف تھے جنہوں نے منساء کی قدر نہیں کی لیکن خود کو یوں منحوس سمجھنا؟ اوہ گاڈ !! یہ کس قسم کی جہالت ہے ؟ کیا ہماری تعلیم ہمیں یہ سب سکھاتی ہے ؟ دنیا میں جینے کے لئیے سب سے پہلے اپنی سیلف رسپیکٹ اور اس کے بعد اپنی بقا کی جنگ لڑنے کا حوصلہ ضروری ہوتا ہے جو معاف کیجئے گا آپ کی بھانجی میں تو ہرگز نہیں ہے ۔۔۔۔" وہ بھی خاصا بھرا بیٹھا تھا کہ اس نے تو اپنے دل کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے بڑے فئیر طریقے سے منساء کا رشتہ مانگا تھا اور پورے رسم و رواجوں کے ساتھ نکاح کیا تھا مگر بدلے میں اسے کیا ملا ؟ منساء کی بے اعتباری اس رشتے کو ماننے سے انکار ۔۔۔۔اور اب بجائے مینشن شفٹ ہونے کے الٹا پاکستان جانے کی ضد ۔۔۔۔
" ضرار ۔۔۔۔" علینہ نے اسے پکارا تو وہ اپنی سوچوں سے نکلا ۔
" آپ بےفکر رہیں وہ کہیں نہیں جارہی میں سب سنبھال لونگا آپ اس کی پیکنگ کروائیں ۔۔۔ " وہ سنجیدگی سے کہتا ہوا خدا حافظ کہہ کر فون کاٹ گیا تھا ۔
کچھ لمحوں کے توقف کے بعد اس نے منساء کا فون ملایا بیل جارہی تھی پر وہ فون نہیں اٹھا رہی تھی ضرار کی پیشانی پر شکنیں ابھرنے لگیں تھیں۔
" فون اٹھاؤ ورنہ اگر میں وہاں آیا تو بس پھر رخصتی ہی ہوگی ۔۔۔۔" اس نے دھمکی بھرا میسج لکھ کر سینڈ کرنے کے بعد کال ملائی اور حسب توقع دوسری ہی بیل پر فون اٹھا لیا گیا تھا۔

" کہئیے ۔۔۔" منساء کی آواز ابھری ۔

" شوہر بننے کے بعد پہلی بار کال کی ہے سلام دعا نہیں کروگی ؟ ۔۔۔۔" وہ تصور میں اس کے سرخ تپتے ہوئے چہرے کو سوچتا ہوا مسکرایا ۔

" آپ ۔۔۔۔۔" منساء نے یقیناً دانت پیسے تھے ۔۔۔۔ایک دھیمی مسکراہٹ اس کے عنابی لبوں پر ابھری ۔
" سنا ہے تم مینشن جانے کی بجائے سیدھا میرے ساتھ ہنی مون پر پاکستان جانا چاہتی ہو ؟ ۔۔۔۔۔" وہ پرسکون انداز میں اس کا خون جلا رہا تھا ۔
" ایسا کچھ نہیں ہے ۔۔۔" حسب توقع وہ شرم سے سرخ ہوتی ہوئی کچھ تپتی ہوئی بولی تھی ۔
" آج رات تم مجھے مینشن میں ملنی چاہئیے ہو ورنہ جو میں کروں گا اس کی ذمہ داری پوری کی پوری تمہاری ہوگی ۔۔۔۔" ضرار نے سنجیدگی سے اپنی بات کہہ کر فون رکھ دیا تھا ۔
*----*----*
لنچ سے فارغ ہونے کے بعد اس کا موڈ بدل چکا تھا اس نے سب سے پہلے عاتکہ کو فون کرکے انہیں مینشن میں پہنچ کر منساء کے لئیے اس کے برابر والا کمرہ سیٹ کروانے کی گزارش کی ۔
" ضرار رات تم کہہ کر گئے تھے کہ صبح ہوتے ہی اسے مینشن لے جاؤں اور اب تم کہہ رہے ہو کہ میں پہلے جا کر انتظامات کروں آخر ایک بار بتا دو تم چاہتے کیا ہو ؟ یوں بار بار پروگرام بدلنے سے بچی کا دل بھی خراب ہوگا ۔۔۔۔" عاتکہ کو منساء کی فکر تھی جسے ابھی کچھ دیر پہلے ہی انہوں نے چلنے کا عندیہ دیا تھا ۔
" ممی ! آپ کی بہو ماشاءاللہ سے ٹھیک ٹھاک ضدی اور خودسر ہورہی ہے سنا ہے محترمہ پر پاکستان جانے کا بھوت سوار ہوا ہے جسے آپ کا بیٹا ہی اتار سکتا ہے اس لئیے محترمہ کے استقبال کی تیاریاں کریں ہم ڈنر ایک ساتھ گھر پر ہی کرینگے ۔۔۔" یعنی وہ اتنا بھی بے خبر نہیں تھا عاتکہ کو احساس ہوا۔
" ٹھیک ہے تم بہو کو لے کر گھر پہنچو اور ضرار ایک بات کا خیال رکھنا لڑکیاں کانچ سے بھی نازک ہوتی ہیں ایسا کچھ مت کرنا کہ وہ تم سے متنفر ہو جائے ۔۔۔" عاتکہ نے ہامی بھرتے ہوئے اسے ہدایت کرکے فون رکھ دیا تھا ۔
*---*---*
شام کے سات بج رہے تھے جب ایک کوٹ سوٹ میں ملبوس ہاتھ میں بریف کیس لئیے ضرار ائیرپورٹ سے باہر نکلا چاروں طرف گہرے بادل چھائے ہوئے تھے کہ رات کا سا گمان ہو رہا تھا ۔
اسے آتا دیکھ کر باوردی ڈرائیور فوری گاڑی ٹرمنل کے سامنے لاکر ادب سے گیٹ کھول کر کھڑا ہوگیا تھا ۔
ڈرائیور سے گاڑی کا ریموٹ لے کر ضرار نے اسے چھٹی دی اور پھر اپنا کوٹ اتار کر پچھلی نشست پر رکھنے کے بعد ٹائی کی ناٹ ڈھیلی کرکے اپنی آستینوں کے کف موڑے اور ریلیکس ہوتا ہوا ڈرائیونگ سیٹ پر آگیا ۔
گاڑی اسٹارٹ کرنے سے پہلے اس نے آصف خان کو فون کرکے اپنی آمد کی اطلاع کردی تھی اور اب ریش ڈرائیونگ کرتا ہوا وہ ادھر ہی جارہا تھا ۔
آصف خان کے پورچ میں گاڑی کھڑی کرکے وہ اترا تو سامنے ہی لان میں کرسی ڈالے وہ اس کا انتظار کررہے تھے ۔
"پوچھ سکتا ہوں اتنا ارجنٹ تم اسے کیوں اپنے ساتھ لے جانا چاہتے ہو ؟ ۔۔" سلام دعا کے بعد آصف خان نے سنجیدگی سے اسے سامنے رکھی کرسی پر بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہوئے سوال کیا ۔
" یہ چیک کریں ۔۔۔۔" ضرار نے اپنے فون پر میسج کلک کرکے ان کی سمت بڑھایا ۔
" منساء صرف میری ہے اس سے دور رہو اس کے اٹھارا سال کا ہونے کا میں نے تڑپ تڑپ کر انتظار کیا ہے اپنی راہ میں آنے والے اپنے کی خون کو نہیں بخشا تو تم کیا چیز ہو اگر اپنی زندگی عزیز ہے تو منساء سے دور رہو ۔۔۔ آفریدی ۔۔۔"

" یہ ۔۔۔۔" میسج پڑھ کر آصف خان نے حیرت سے ضرار کو دیکھا ۔
" یہ اسکاٹ لینڈ پہنچ چکا ہے اور کسی بھی وقت آپ کے گھر آسکتا ہے منساء کا یہاں رہنا خطرے سے خالی نہیں ہے مینشن ہی اس کے لئیے سیف زون ہے کہ ادھر ٹھیک ٹھاک گارڈ اور پراپر سیکیورٹی ہے ۔۔ " ضرار نے فون بند کرکے جیب میں ڈالا ۔
" میرے خیال سے ہمیں اس پر لیگل ایکشن لینا چاہئیے میں پولیس کو کال کرتا ہوں ۔۔ " آصف خان نے پرسوچ انداز میں کہا ۔
" منساء اب میری عزت ہیں میری ذمہ داری ہیں اور ضرار ہمدانی کو اپنی زمہ داریاں نبھانا بخوبی آتا ہے پولیس کو انوالو کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔۔۔" وہ سرد لہجے میں بولا ۔
" آفریدی کو ہلکا مت لو وہ آسان ٹارگٹ نہیں ہے ۔۔۔" آصف خان نے سمجھانا چاہا ۔
"لارڈ ضرار کی عزت کا نام تھانے کچہری میں لیا جائے یہ ممکن نہیں ! آپ بے فکر رہیں وہ منساء کی پرچھائی تک بھی نہیں پہنچ سکے گا بس آپ اسے بھیج دیں دیر ہورہی ہے ۔۔۔" وہ مضبوط لہجے میں بولا ۔
" اندر نہیں آؤں گے ؟ اپنی مامی سے تو مل لو ۔۔۔۔"
" نہیں انکل ! اس وقت منساء کو جلد از جلد محفوظ مقام پر پہنچانا ضروری ہے اندر آیا تو اور لیٹ ہوجانا ہے ۔۔۔" وہ دو ٹوک انداز میں بولا ۔
آصف خان نے ملازم کو منساء کا سامان لانے کا کہا اور خود بھی کھڑے ہوگئے۔
" میں بچی کو بھیجتا ہوں اور ضرار ۔۔۔ " وہ رکے۔
" منساء کا بہت خیال رکھنا وہ بہت سادی لڑکی ہے اسے ابھی اتنی سمجھ بوجھ نہیں کہ ان حالات کو سمجھ سکے ۔۔۔۔"
*----*----*

#مہکتاعشق
اس تیز رفتار دور میں کچھ کہانیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جنہیں ہم ریلیکس ہونے کے لئیے پڑھنا چاہتے ہیں ۔
مہکتا عشق اسکاٹ لینڈ کے لارڈ ضرار اور سوات سے تعلق رکھنے والی منسا کی کہانی ہے
یہ billionaire Romance
جینرا ہے اور اب یہ دلکش داستان کتابی شکل میں دستیاب ہے ۔
پہلے سو آرڈرز کے لئیے ڈیلوری فری ہوگی ۔
تو اگر آپ ناول لوور ہیں تو سوچئیے مت اور جلدی سے اپنی کتاب کی بکنگ کروا لیں 😊۔
Booking Information 👇
Mehkta Ishq
Adabi Publications
325 4460956

پاکستان سے باہر رہنے والے قارئین امریکہ اورکینیڈا
کے لئیے مجھے اسی پیج پر ان باکس کریں تاکہ میں ایک ساتھ ہی یہ کتابیں یہاں منگوا کر ڈسپیچ کروا دوں یا چاہیں تو ڈائریکٹ پبلشر سے رابطہ کرلیں ۔
ـ
ـ

#mustread #booknow #bookrecommendations #bookstagram

236 - 2

FM Urdu Novels
Posted 1 month ago

ہم یہاں کیوں آئے ہیں ؟ ۔۔۔" منساء نے مال کے اندر داخل
ہوتے ہوئے ضرار سے سوال کیا ۔
" کچھ ضروری شاپنگ کرنی ہے ۔۔۔۔۔" وہ سنجیدگی سے بولا یہ پبلک پلیس تھا وہ لارڈ ضرار ہمدانی تھا لوگ اسے پہچان کر اس کے نزدیک آسکتے تھے تصاویر بنا سکتے تھے اس لئیے اس نے ہیٹ ماتھے پر گرا کر اپنی شرٹ کے کالر کھڑے کرکے آنکھوں پر ڈارک گلاسز لگا کر چہرہ تقریباً چھپا لیا تھا کہ وہ منساء کو سب کی نظر سے چھپا کر رکھنا چاہتا تھا ۔
" ہمیں رات ڈنر پر جانا ہے جو پلان نہیں تھا اسی لئیے مال آئے ہیں آپ کے لئیے ڈریس لینے اور اس پر کوئی بحث انکار کی گنجائش نہیں ہے ۔۔۔"وہ سنجیدگی سے بولا پبلک پلیس پر اس نے منساء کو بہت عزت سے آپ کہا تھا کہ وہ اپنی عزت کی عزت کروانا اچھی طرح سے جانتا تھا ۔
" میرے کپڑے مناسب ہیں اور اگر آپ کو مجھے اس حلیہ میں لے جاتے ہوئے شرم آتی ہے تو آپ مجھے گاڑی میں چھوڑ کر ڈنر اٹیننڈ کرسکتے ہیں ۔۔۔۔" منساء ٹھٹک کر رکی تھی ۔
" اپنی عورت کے لئیے کیا مناسب ہے کیا نہیں یہ فیصلہ کرنے کا حق مجھے حاصل ہے ۔۔۔۔" وہ دوٹوک انداز میں بولا ۔
" آپ ۔۔۔ " منساء نے مٹھیاں بھینچ کر اپنے غصے پر قابو کیا ۔
" میں آپ کی عور۔۔۔۔کچھ نہیں ہوں ۔۔۔۔" عورت کہتے کہتے اس کی زبان لڑکھڑا گئی تھی ۔
" اگر شاپنگ کرنے کے لئیے تمہیں میرا ہونے کا لیگل سرٹیفکیٹ چاہئیے تو چلو پہلے کورٹ چلتے ہیں تاکہ تمہارا یہ شکوہ بھی دور ہو جائے ۔۔۔۔۔" ضرار سرد لہجے میں بولا تو وہ تیر کی طرح سیدھی ہوئی کہ اس سرپھرے انسان سے کوئی بعید نہیں تھی کہ اسے کورٹ لے جاکر زبردستی شادی کرلیتا ۔
کچھ دیر میں وہ منساء کو ساتھ لئیے کئی شاپس دیکھ چکا تھا ضرار کو منساء کے لئیے کوئی ڈریس ہی پسند نہیں آرہا تھا کہ زیادہ تر ایونننگ گاؤن اسکرٹ سلیو لیس ٹائپ تھے ۔
اللہ اللہ کرکے ایک شاپ پر اسے ایک میسکی نما لباس پسند آیا تھا جس کی آستینیں بھی پوری تھیں اور ساتھ کوٹ نما اپر تھا جو دوپٹے کا کام انجام دے سکتا تھا اس کی منساء کو کوور کرکے۔
" یہ ڈریس آپ کو کیسا لگا ؟ ۔۔۔ " اس نے ساتھ کھڑی منساء سے پوچھا ۔
"اچھا مگر ۔۔۔۔۔" وہ تو ان کا پرائس ٹیگ دیکھ کر پریشان ہوگئی تھی ہزاروں ڈالر کا لباس وہ کیسے اس کی قیمت بعد میں اس کھڑوس کو ادا کریگی ؟ ۔۔
" یہ ڈریس ٹھیک ہے اس میں کلرز دکھائیں ۔۔۔۔"ضرار اس کی پسندیدگی بھانپ کر سیلز گرل سے بولا تو وہ سیلز گرل چار مختلف رنگ لے آئی تھی ۔
" منساء آپ کو کون سا کلر اچھا لگ رہا ہے ؟ ۔۔۔۔" اس نے منساء سے سوال کیا جو چپ چاپ کھڑی تھی ۔
" یہ بہت ایکسپینسیو ہیں مجھے اتنے مہنگے کپڑے اچھے نہیں لگتے ۔۔ " منساء نے ضرار کے بازو پر ہاتھ رکھ کر سرگوشی کی وہ جو اس کا نازک مرمریں ہاتھ کا لمس اپنے بازو پر محسوس کرکے چونکا تھا اس کی بات سن کر سنجیدہ ہوا ۔
" لارڈ ضرار ہمدانی کے لئیے تم سے زیادہ قیمتی کوئی شئے نہیں ہے منساء ! ۔۔۔۔" ضرار نے جھک کر اس کے کان میں سرگوشی کرکے اس کا چہرہ حیا کی سرخی سے تپا دیا تھا ۔
چند لمحوں بعد ضرار خود ہی اس کے لئیے آسمانی اور نیوی بلیو کمبینشن کا ڈریس سلیکٹ کرچکا تھا ساتھ ہی اس نے ایک گلابی رنگت کا آرام دہ فل سلیو فلالین کا نائٹ ڈریس لیا اور اب وہ اپنے لئیے منساء کے ڈریس سے میچ کرتا اسی کمبینشن میں تھری پیس سوٹ لیکر کاؤنٹر پر آکر پیمنٹ کرنے کے بعد ایک ہاتھ میں شاپنگ بیگز تھامے اور دوسرے میں منساء کا ہاتھ پکڑے مال سے باہر نکلا تو بارش ہورہی تھی ضرار نے تیزی سے منساء کا ہاتھ چھوڑ کر اپنا کوٹ اتار کر اس کی سمت بڑھایا ۔
" اسے سر پر چھاتے کی طرح لے لو ۔۔۔۔" اس نے ہدایت کی مگر منساء وہ نفی میں سر ہلاتی ہوئی بنا کوٹ پکڑے پارکنگ میں چلنا شروع ہوگئی ۔
ضرار نے تاسف سے اس ضدی لڑکی کو دیکھا جو بارش میں بھیگی اب اس کی گاڑی کے پاس کھڑی اس کا انتظار کررہی تھی ۔

#مہکتاعشق
#سیماشاہد

آرڈر کرنے کے لئیے رابطہ کریں 👇
Adabi Publications
03254460956



-
-
-
-
-
-
-
-
#bestreadingmaterials
#urdunovel #novelas #bookrecommendations #bookstagram #urdunovels

144 - 1

FM Urdu Novels
Posted 1 month ago

السلام علیکم ❤️
الحمدللہ میرے چینل پر 10k سبسکرائبرز ہوں چکے ہیں۔۔ میرے چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے آپ سب کا بہت بہت شکریہ❤️ میں آپ سب کی بے حد مشکور ہوں۔۔۔ آپ سب نے اتنا پیار دیا ہے۔ تھینک یو سو مچ❤️❤️
"انتظار یار" کا سیکنڈ اور فائنل پارٹ آج رات 9 بجے اپلوڈ ہو گا۔۔
مزید اس طرح کی دلچسپ کہانیوں کے لیے ہمارے چینل کو سبسکرائب کر لیں اور اپنی دوستوں کے ساتھ شیئر بھی کریں شکریہ ❤️❤️

#novellover
#urdunovels
#urduromanticnovels
#completeurdunovels

106 - 12

FM Urdu Novels
Posted 1 month ago

السلام و علیکم ریڈرز
حاضر ہے
ایک زبردست طویل لو اسٹوری جسے آپ بار بار پڑھنا چاہیں گے 🔥❤️♥️♥️🔥

"تمہارے پاس صرف دو چوائسز ہیں ۔۔۔۔" ضرار اس کے چہرے کے تاثرات دیکھتے ہوئے یکدم سنجیدہ ہوا ۔
" ایک میرے پاس جاب کرو یا ۔۔۔۔" وہ رکا جس پر منساء نے اپنی گھنیری پلکوں کا جال اٹھا کر اسے دیکھا ۔
" یا ہم ابھی کورٹ چلتے ہیں اور شادی کرلیتے ہیں دو تین بچے ہوجائیں ممی کا منصوبہ پورا ہوجائے پھر تم چاہو تو چلی جانا اپنے میکے ملنے ملانے ۔۔۔۔چوائس تمہاری ہے جلدی سے فیصلہ کرو ۔۔۔۔" وہ دو ٹوک فیصلہ کن لہجے میں بولا ۔
" آپ ۔۔۔۔ "منساء نے غصے سے اپنی مٹھیاں بھینچ کر اسے دیکھا جو بڑے مزے سے اس کی پوری لائف پلان کررہا تھا ۔
" مجھے آپ کے دونوں آپشنز نامنظور ہیں ! آپ اس طرح کسی کے ساتھ بھی زبردستی نہیں کرسکتے براہ مہربانی گاڑی چلائیں مجھے میری خالا کے گھر چھوڑیں ورنہ ۔۔۔۔" وہ بولتے بولتے رکی کہ سمجھ نہیں آئی کیا دھمکی دے اس سرپھرے کو ۔
" ورنہ کیا ؟ ۔۔۔۔" ضرار نے اسے دلچسپی سے دیکھا ۔
" ورنہ میں ۔۔۔۔۔" منساء نے لب کاٹے ۔
" آگے بھی بولو ۔۔۔۔۔" ضرار نے اسے ٹوکا پھر خود ہی بولنا شروع ہوگیا ۔
"پولیس میں شکایت کرو گی ؟ یا کسی عدالت میں لارڈ ضرار ہمدانی کے خلاف کیس کروگی ؟ خیر یہ سب تو بعد کی باتیں ہیں پہلے رجسٹرار آفس چلتے ہیں ۔۔۔" وہ گاڑی اسٹارٹ کرکے ریورس کرنے لگا ۔
" کورٹ ؟ ۔۔۔" منساء نے ہراساں ہو کر اسے دیکھا ۔
" یس کورٹ ۔۔۔۔" وہ سنجیدگی سے بولا اور گاڑی تیزی سے دوڑانے لگا ویک اینڈ تھا اسکاٹ لینڈ میں ویک اینڈ پر کورٹ بند ہوتا تھا لیکن وہ پاکستان سے تھی اسے کیا پتہ ہونا تھا اسی لئیے وہ صرف اسے ڈرا رہا تھا اور اپنے مقصد میں خاصا کامیاب ہوا تھا ۔
" سنئیے ۔۔۔۔" کافی دیر بعد منساء نے اس کو مخاطب کیا ۔
" اب سب سنا سنانا شادی کے بعد ۔۔۔۔" وہ کورٹ کی خالی پارکنگ میں گاڑی روک گیا ۔
" دیکھو قدرت بھی ہمیں ملانا چاہتی ہے کتنا سناٹا ہے ساری پارکنگ خالی پڑی ہے دیکھنا دو منٹ میں ہماری میرج رجسٹرڈ ہوجائیگی وقت بچے گا ۔۔۔۔" وہ گاڑی بند کرکے دروازہ کھولنے لگا ۔
" آپ بات تو سنیں ۔۔۔"منساء نے جلدی سے اس کے بازو پر ہاتھ رکھ کر اسے روکنے کی کوشش کی ۔
ضرار نے ایک گہری نظر اپنے بازو پر رکھے اس کے نازک مومی ہاتھوں پر ڈالی تو وہ جھجک کر ہاتھ ہٹا گئی ۔
" میں جاب ۔۔۔۔" وہ کہنا چاہتی تھی کہ میں جاب کرلونگی
" ٹو لیٹ ۔۔۔"وہ رکھائی سے بولا ۔
" پلیز آپ مجھے جاب دے دیں یہاں سے چلیں پلیز ۔۔۔" وہ بمشکل اٹھارا انیس سال کی لڑکی گھبرا گئی تھی اس کی نظروں میں اس کے ماں باپ کے چہرے آرہے تھے قبل اس کے کہ وہ بیہوش ہوجاتی ضرار نے گہری سانس بھری ۔
" اوکے لیکن اب اگر تم نے مائنڈ بدلا تو ۔۔۔۔" ضرار ہمدانی پکا کام کرنے والا شخص تھا ایسے کیسے اس پر یقین کرلیتا ! جو اس کے دیکھنے سے ہی گھبرا جاتی تھی ۔۔۔
" نہیں بدلتی بس آپ یہاں سے چلیں ۔۔۔۔" وہ جلدی سے بولی مبادا وہ اپنا ارادہ بدل دے ۔
جلدی سے اپنی کاپی ڈسکاؤنٹ پر بک کروا لیں یہ گارنٹی ہے کہ یہ ناول آپ بار بار پڑھنا پسند کرینگے ۔

To Order and details contact 👇👇

03254460956

28 - 3

FM Urdu Novels
Posted 1 month ago

السلام علیکم ❤️
پیارے ریڈرز " پناہ عشق " اور عشق کی زنجیر ان دونوں ناولز کے سیکنڈ پارٹ کے کافی کمنٹس آ رہے ہیں تو آپ سب بتائیں کس ناول کا سیکنڈ پارٹ لانا چاہیے۔

49 - 13

FM Urdu Novels
Posted 1 month ago

وہ اس وقت سرخ عروسی لباس پہنے ہوئے ماہر شیرازی کے کمرے میں نہایت ہی غصے کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی۔

اس سے پہلے کہ وہ کمرے میں آتا وہ اپنی جگہ سے کھڑا ہوتے ہوئے اپنا دوپٹہ نوچ کر نیچے پھینک چکی تھی یہاں سے وہاں ہر چیز اٹھا کر توڑتے ہوئے اس نے بستر کے علاوہ اس کمرے کا پورا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا تھا مگر پھر بھی اس کی جلتی اور تڑپتی ہوئی روح کو سکون نہیں آیا تھا۔

بستر کی طرف بڑھتے ابھی اس نے تکیوں کی طرف ہاتھ بڑھایا ہی تھا کہ پیچھے سے دروازہ کھلنے کی آواز آئی تھی۔ پلٹ کر دروازے کی طرف ایک کھا جانے والی نظر سے دیکھتے ہوئے اس نے ماہر شیرازی کی طرف ایک پلو پھینکا تھا جو سیدھا اس کے ہاتھ میں جا کر کیچ ہوا تھا۔

"کول ڈاؤن بیوی ۔۔۔
کیوں اپنے نئے نویلے شوہر کو مارنے پر تلی ہوئی ہو۔۔۔"
وہ بالکل نئے دولہوں کی طرح اس سے شکایت کرتے ہوئے کہیں سے بھی ماہر شیرازی ہرگز نہیں لگا تھا۔ جو ہر وقت اس سے مقابلہ کرنے اور اسے ہرانے کے لیے تیار رہتا تھا۔

جبکہ سامنے ہی وہ سرخ لباس میں قیامت کا روپ دھارے اس کے سامنے ہی کھڑی تھی کہاں وہ جینز اور کرتے والی لڑکی کبھی کبھار وہ جینز کے ساتھ کھلا فراک پہن دیا کہتی تھی اور کہاں اب وہ مکمل طور پر مشرکی لڑکی کا روپ دھارے اس کے سامنے کھڑی اس کا ایمان خراب کرنے پر تلی ہوئی تھی۔

"تمہیں تو میں تمہیں چھوڑوں گی نہیں ۔۔۔ تم نے میری زندگی برباد کر کے رکھ دی ہے۔۔۔"
ایک اور پلو اٹھا کر اس کی طرف زور سے پھینکتے ہوئے ریشم نے چلا کر ماہر شیرازی سے کہا تھا جب کہ وہ اس کے اس قدر چیخنے چلانے اور احتجاج کرنے پر دروازہ بند کرتے ہوئے مسکرا پڑا تھا۔

"تم شوق سے اس کمرے میں چلا سکتی ہو بیوی ۔۔۔۔ میں نے یہ کمرہ خاص طور پر تمہارے چلانے کے لیے ہی بنایا ہے ۔۔۔ کیونکہ یہ ساؤنڈ پروف ہے۔"

گہری مسکراہٹ کے ساتھ سر سے لے کر پیر تک اسے دیکھتا ہوا وہ اس کے وجود میں آگ بھڑکا اٹھا تھا۔

"تم میرے شوہر نہیں ہو ۔۔۔ میں نہیں مانتی اس شادی کو۔"
نفرت سے اس نے اسکا ہاتھ جھٹکا تھا۔ وہ قیامت روپ لئے ماہر کا ضبط آزما رہی تھی۔

اس کی سانسیں ریشم کو اس حلیے میں دیکھ کر ابتر ہونے لگی تھی۔ دھڑکنیں بھی بغاوت کرنے لگی تھیں۔ شاید یہ اس کا من موہنا روپ ہی تھا ہی تھا۔ جس نے اسے اپنے ارادوں سے بغاوت کرتے ہوئے اس سے شادی کرنے پر مجبور کیا تھا۔

"میرے نکاح میں آکر بھی مجھ سے نفرت کی دعویدار ہو۔"
اس کا شعلہ جوالہ بنا ہوا روپ دیکھ کر وہ ایک دم سے پگھلتے ہوئے آگے بڑھ کر اسکی گردن پر جھکتا وہ مدہوش ہوا جس پر غصے سے اسے پیچھے دھکیل گئی ۔

"چھوڑو مجھے نفرت کرتی ہوں میں تم سے"
وہ غصے سے پاگل ہوئی تھی ۔اس کی گہری پرتپش اور گرمائش چھوڑتی ہوئی سانسیں اپنی گردن پر محسوس کر کے اس کی سانس سینے میں اٹک چکی تھی مگر دشمنی ہر چیز پر حاوی تھی۔


"نفرت کا اظہار بعد میں کرنا۔۔۔  فلحال مجھے میرا حق دو ۔۔۔"
وہ جو کبھی نہیں بولا تھا اچانک ہی روپ بدل گیا تھا ۔ وہ جو جس کو کبھی اس میں اس کے جسم میں یا پھر کسی اور لڑکی کے ساتھ اس طرح تعلق بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ اچانک سے اسے اپنے حصار میں قید کرتے ہوئے وہ بول چکا تھا جبکہ وہ اس کے الفاظ پر اپنی جگہ منجمد ہو چکی تھی۔


۔"میں یہ رشتہ ختم کرنا چاہتی ہوں تم جیسے دو ٹکے کے انسان کے ساتھ نہیں رہنا مجھے"
اسکی بات پر وہ اسے گھما کر اسکی پشت اپنے سینے لگاتا اسے مکمل اپنے مظبوط حصار میں لے چکا تھا۔گردن سے بال ہٹاتے ہوئے وہ اس میں اپنا چہرہ چھپاتے خود کو مدہوش کر دینا چاہتا تھا مگر اس کی باتیں جلتی پر تیل کا کام کر رہی تھیں۔

تم نے میری اب تک نرمی دیکھی ہے ۔۔۔ اب غصہ دلایا ہے تو سزا بھگتو ۔۔"
اسے غصے میں بیڈ پر گراتا وہ ریشم پر حاوی ہوا تھا اس سے پہلے کہ وہ کچھ بھی سوچتی یا پھر کرتی اچانک سے ریشم کی گردن پر جھکتے ہوئے وہ اسے گردن پر کاٹ چکا تھا۔

اپنی بائٹ کا نشان چھوڑتے ہوئے وہ پیچھے ہوا تھا جب کہ بے یقینی سے ریشم نے اپنی گردن پر ہاتھ رکھا تھا ٹھیک اس جگہ جہاں ابھی تھوڑی دیر پہلے اس کا لمس بہت تیزی سے اسے چبھا تھا۔

"ابھی تو یہ شروعات ہے ۔۔۔ تم نے جو مجھے ٹھکرا کر میری آنا کو ٹھیس پہنچائی ہے ۔۔۔ اس کا ازالہ میں تم سے ہر ایک گزرتے سیکنڈ میں لوں گا۔۔۔"

سختی سے اس کے لبوں پر جھکتا ہوا وہ وہاں پر بھی اپنے دانتوں کے نشان چھوڑ چکا تھا۔ جبکہ وہ صرف اس کے حصار میں سسک کر رہ گئی تھی ۔ آج تک اس نے خود کو اس قدر بے بس کبھی بھی محسوس نہیں کیا تھا۔ تبھی آنکھوں میں آنسو بھر آئے تھے۔ مگر اس کی آنکھوں میں آنسو دیکھنے سے پہلے ہی وہ ساری بتیاں بجھا چکا تھا۔

مزاحمت کرتے ہوئے اس کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں قید کر کے سر کے اوپر پن کر چکا تھا۔ غصے سے چلتی ہوئی اس کی ٹانگیں اپنی ایک ٹانگ سے وہ قابو میں کرتے ہوئے وہ کچھ ہی سیکنڈ میں اس کے ہوش اڑا چکا تھا۔

"مزامت کرنا بند کر دو بیوی۔۔۔  شوہر ہوں میں تمہارا۔۔۔  کوئی غیر نہیں۔"
اپنی شرٹ کے بٹن کھولتا ہوا وہ اسے خوف اور ہراس میں مبتلا کر چکا تھا۔ اچانک سے آنسو بہتے ہوئے اس کی کنپٹیوں سے تکیے میں جذب ہوئے تھے۔ مگر وہ اس سب سے انجان اس کے کانوں میں سرگوشی کرتے اس پر جھک چکا تھا۔۔۔

کمپلیٹ ناول آج رات 9 بجے اپلوڈ ہو گا۔۔😉

#urdunovels #fantasy #RomanticFeelings #RomanticThriller #UnderworldStory #DarkLove #CrimeAndLove #trendingpost #viralpost #storytelling #dramalovers #viral

32 - 0

FM Urdu Novels
Posted 1 month ago

السلام علیکم ❤️
"پناہِ عشق" کے ریڈرز کیسے ہیں آپ سب ؟؟
تو کیا خیال ہے اس کا نیکسٹ پارٹ لایا جائے ؟؟
ویسے تو یہ کمپلیٹ سٹوری ہے لیکن آپ سب نے اسے اتنا پیار دیا ہے اور اتنے کمنٹس کیے ہیں اس کے نیکسٹ پارٹ کے لیے تو میں نے سوچا کیوں نا ایک پوسٹ لگائی جائے۔۔ اچھا جی تو جو لوگ اس کا سیکنڈ پارٹ چاہتے ہیں جلدی سے کمنٹ میں اپنی حاضری لگوائیں۔۔۔ اگر اس پوسٹ پر 100 کمنٹ ہو گئے تو ہم اس کا نیکسٹ پارٹ لے آئیں گیں 😊
اور جن ریڈرز نے یہ ناول نہیں پڑھا اُس کا لنک یہ رہا 👇👇
۔
۔
ایک منٹ لنک سے پہلے ایک چھوٹا سا سین ہو جائے ناول کا 😉
۔
۔
Scene 👇👇

"ایک مولوی کچھ گواہوں کو لے کر یہاں آؤ"
کچھ ہی دیر بعد سلیم اپنے ساتھ ہی کچھ لوگوں کو لے کر اندر داخل ہوتا دکھائی دیا تھا۔وہ سب لوگ شدید جھٹکے کے زیر اثر تھے ڈی کے سے پوچھنے کی ہمت کسی میں بھی نہیں تھی۔
"ہم نے ہوٹل کے اونر سے بات کر لی ہے۔ کچھ ہی دیر میں وہ ایک لڑکی یہاں پر بھیجنے والے ہیں۔ آپ نے صرف اس سے یہاں پر دستخط کروانے ہیں۔ باقی ساری فارمیلٹیز مکمل کر لی گئی ہیں"
اس کے چہرے پر ایک گہری اور پراسرار مسکراہٹ چھا چکی تھی.
"یہ ساری عورتیں ہوتی ہی ایک جیسی ہیں ۔۔۔
اس میں اور باقی سب میں کوئی بھی فرق نہیں ہے۔"
اس نے سامنے سے چل کر آتی ہوئی یسرا کو دیکھ کر کہا تھا۔
یسرا کے سامنے پیپر کرتے ہوئے وہ غور سے اس کے چہرے کے اتار چڑھاؤ کو دیکھ رہا تھا۔ جو بار بار اپنی آنکھوں کو کھول کر میچ رہی تھی۔ جسے ہی یسرا نے وہاں پر دستخط کیے تھے ۔
وہ آگے بڑھتے ہوئے یسرا کے دونوں ہاتھوں کو تھام چکا تھا۔ ایک جھٹکے سے اسے اپنے سینے سے لگاتا ہوا وہ اس پر جھکتے ہوئے اس کی سانسیں اس پر تنگ کر چکا تھا۔
اس سے پہلے کہ وہ کچھ سمجھ پاتی اس نے یسرا کا ہاتھ تھام کر اسے بستر کی طرف دھکیلا تھا۔ جب کہ وہ چلاتی اور مزاحمت کرتی ہوئی اس کے سامنے بے بس ہوئی تھی ۔
"چھوڑو مجھے پلیز جانے دو میں ایسی لڑکی نہیں ہوں" اسے پیچھے کرتے وہ چلائی مگر کمرہ ساؤنڈ پروف تھا کوئی اسکی آواز نہیں سن سکتا تھا۔۔
"کیا ہوا یہی تو چاہتی تھیں نا تم؟" اسکے کندھے پر اپنے مضبوط ہاتھ رکھتے وہ اس کی گردن پر جھکا تو یسرا اسکے لمس پر تڑپ اٹھی۔۔
"پلیز مجھے جانے دو میں ۔۔۔۔" وہ رو رہی تھی مگر مقابل اسکی گردن پر اپنی شدتیں لٹاتا دیوانہ بنا ہوا تھا۔۔
"آج میں تمہیں بتاؤں گا تم جیسی عورتوں کی حیثیت میرے نزدیک کیا ہے" اسکے چہرے پر جھکتے اسنے یسرا کے بالوں میں مٹھیاں پھنسائیں۔۔۔
وہ مسلسل اسکے سینے پر ہاتھ مار رہی تھی مگر وہ اسکے ہاتھوں کو مضبوطی سے جکڑ کر سر کے اوپر رکھتا اسکی گردن پر جھکتا ایک ایک کر سارے پردے گراتا چلا گیا۔۔
وہ نازک وجود اسکی شدتوں پر تڑپ سا گیا تھا
وہ اسکے آگے بےبس ہوتی اسکی شدتوں سے ہوش و حواس سے بیگانہ ہوئی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صبح جیسے ہی اس کی آنکھ کھلی تھی۔ اس نے اپنے بستر کو خالی پایا تھا۔ اپنے بالوں میں ہاتھ چلاتے ہوئے اس نے جونہی کمفرٹر دھکیل کر اٹھنا چاہا تھا۔
بستر کو دیکھ کر رات والا واقعہ اس کے ذہن میں چلتا گیا تھا غصے اور تہش سے اس وقت اس کا بے حد برا حال تھا۔
" اس لڑکی کی ہمت کیسے ہوئی مجھے لو پورشن دینے کی۔۔۔"
غصے سے اٹھتے ہوئے اس نے اپنے آدمی کو کال ملائی تھی۔
"سلیم مجھے کل رات جو لڑکی میرے کمرے میں آئی تھی اس کے بارے میں ساری معلومات چاہیے مجھے۔۔۔"
غصے سے دہاڑتے ہوئے اس نے اپنا دوسرا موبائل بھی دیوار میں دے مارا تھا۔۔۔
غصے سے ہر چیز کو لات مارتے ہوئے وہ وہاں سے جا چکا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جبکہ وہ دھندلائی ہوئی آنکھوں کے ساتھ چلتی ہوئی ہسپتال میں واپس آئی تھی اپنی ماں کے بستر کے ساتھ بیٹھ کر ان سے لپٹ کر روتی ہوئی وہ در و دیوار تک کو رلا گئی تھی۔
"ماں آپ جانتی ہیں نا کہ آپ کی بیٹی ایسی نہیں ہے۔۔۔ آپ کی بیٹی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔۔۔ میں غلط لڑکی نہیں ہوں ماں اس میں میرا کوئی قصور نہیں تھا۔۔۔"
تڑپ تڑپ کر روتی ہوئی وہ اپنی کومہ میں پڑی ہوئی ماں کا دل دہلا گئی تھی۔ تبھی سکرین پر آہستہ سے چلتی ہوئی لائنوں میں یک دم ہلچل مچا اٹھی تھی۔
وینٹیلیٹر مشین کا الارم زور سے بجا تھا اور اسے ساتھ ہی پورے ڈاکٹرز کی ٹیم اندر داخل ہوئی تھی۔ اسے باہر نکال دیا گیا تھا وہ دھندلائی ہوئی آنکھوں کے ساتھ آئی سی یو کے دروازے کو تک رہی تھی۔۔۔
قریب دو گھنٹے کے انتظار کے بعد اس کے کانوں میں صور پھونکی گئی تھی۔۔۔
"ہم معذرت چاہتے ہیں ہم اپ کی والدہ کو نہیں بچا سکے۔۔۔"
وہ الفاظ نہیں اس کے سر پر بم گرایا گیا تھا۔ دھندلائی ہوئی آنکھوں چکراتے ہوئے سر کے ساتھ وہ وہیں بیٹھتی ہوئی بیٹھتی چلی گئی تھی۔۔۔
"ایسا نہیں ہو سکتا ۔۔۔ میری ماں کو کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔۔۔  پلیز دوبارہ سے چیک کریں ۔۔۔ وہ میرا آخری سہارا ہے۔۔۔  پلیز ایک بار پھر سے چیک کریں۔۔۔"
تڑپ تڑپ کر روتی ہوئی وہ ڈاکٹروں کے پاؤں جکڑ چکی تھی۔ جبکہ وہ بے بسی سے اس نازک لڑکی کو دیکھ رہے تھے۔ جس نے اتنی کم عمر میں اپنی ماں کا سارا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا تھا۔
اور اب اس غم کے موقع پر اس کو دلاسہ دینے والا کوئی بھی موجود نہیں تھا۔

ناول لنک یہ رہا 👇👇

https://youtu.be/JmBQEQHgEZo?si=_uMyj...
۔
۔


#urdunovels #fantasy #RomanticFeelings #RomanticThriller #UnderworldStory #DarkLove #CrimeAndLove #trendingpost #viralpost #storytelling #dramalovers #viral watch video on watch page

6 - 3

FM Urdu Novels
Posted 1 month ago

السلام علیکم ❤️
پیارے ریڈرز بڑے کمنٹ آ رہے ہیں نیکسٹ پارٹ کے لیے 🫣 ہاں جی تو کون کون "گستاخ دل" کا نیکسٹ پارٹ پڑھنا چاہتا ہے ؟؟ جلدی جلدی کمنٹ میں اپنی حاضری لگوائیں۔
یہ رہا 2 پارٹس کا لنک تو جس جس نے نہیں پڑھا وہ بھی پڑھ کر اپنے رائے کا اظہار کریں ❤️👇👇

youtube.com/playlist?list=PLO...

#urdunovels #fantasy #RomanticFeelings #RomanticThriller #UnderworldStory #DarkLove #CrimeAndLove #trendingpost #viralpost #storytelling #dramalovers #viral

12 - 0