🇵🇰🇮🇳 A Message from Across the Border | Heartfelt Condolences to India 🇮🇳🇵🇰
Today, as news of the devastating Air India crash shook the world, our hearts in Pakistan sank with grief. As a fellow human being, a Muslim, and a Pakistani — I want to say this clearly and without hesitation:
We do not mock death. We do not celebrate the loss of innocent lives. We mourn with you. We cry with you.
Tragedy does not wear a flag. Grief knows no nationality. And today, the pain you feel in India is felt in our homes as well. Hundreds of families torn apart in an instant — dreams lost, children orphaned, parents grieving — and none of it deserved.
To my Indian brothers and sisters: you are not alone in this sorrow. We, too, are parents, siblings, friends, and neighbors. And today, we share in your heartbreak.
Let no politics, no past, no border ever rob us of our shared humanity. May all the souls lost in this heartbreaking tragedy rest in eternal peace. May the survivors find strength. And may the families who are shattered today find light in the darkness.
From Pakistan — with empathy, with sorrow, with prayers.
🕊️ Inna lillahi wa inna ilayhi raji'un.
🕯️ Om Shanti.
1 - 0
WhatsApp is currently experiencing technical difficulties. Since Mark Zuckerberg acquired WhatsApp, it has been encountering this issue. Those who see this post, please comment and let us know if WhatsApp is down in your country as well.
0 - 0
اللہ کی کچھ باتیں ماننے والے اور کچھ نہ ماننے والے وہ منافق ہوتے ہیں جو دنیا میں ذلیل کیے جاتے ہیں اور آخرت میں سب سے شدید والے عذاب میں ڈالے جائیں گے۔آج جس ہیکل سلیمانی کو یہودی سہ بارہ تعمیر کرنا چاہتے ہیں تاریخ پڑھو وہ گرایا کیوں گیا تھا؟
وہ مشرک رومیوں نے گرایا تھا۔مزے کی بات ہے کہ رومیوں کے خلاف "جہاد" کا اعلان ان بنی اسرائیل نے کیا تھا جنھوں نے چند دہائیاں پہلے اپنے تئیں عیسیٰ علیہ السلام کو سولی چڑھایا تھا۔اس کے باوجود سمجھتے تھے کہ مشرکوں کے مقابلے میں اللہ ان کی مدد کریگا۔لیکن ان کی توقع کے برعکس مدد نہیں کی گئی۔ایک دن میں ایک لاکھ تینتیس ہزار قتل ہوئے۔مسجد ڈھا دی گئی اور ستر عیسوی سے لیکر انیس سو سترہ تک دوبارہ یروشلم میں آباد نہیں ہو سکے۔آج کے مسلمان اس وقت کے یہودیوں والی سوچ و عمل میں مبتلاء ہیں۔جبکہ اللہ تعالیٰ یہودیوں کے ہاتھوں بار بار پٹوا کر بتا رہا ہے کہ میری سنت میں کبھی تبدیلی نہیں ہوتی۔لیکن مزید جوتیاں کھانے کیلئے ہمارا استدراجی جذبہ جہاد مزید بڑہ جاتا ہے۔یہ جذبہ جہاد نہیں ہے یہ چیونٹی کو پر نکلتے ہیں۔بعض روبیضہ فقیہ کہتے ہیں جہاد فرض ہے۔اوہ بھائی ہر فرض کو پورا کرنے کے کچھ لوازمات بھی ہوتے ہیں جنھیں پورا کیے بغیر اس فرض کو ادا کرنا ایسے ہی ہے جیسے وضو کے بغیر نماز پڑھنا۔
اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو قتال کا حکم دیا لیکن قوم نے انکار کر دیا۔موسی علیہ السلام نے تعمیل حکم میں اکیلے قتال نہیں کیا نہ اللہ تعالیٰ نے اس پر محاسبہ کیا۔کیوں؟ اس لیے کہ قتال کیلئے منظم جماعت اوزار جنگ کے ساتھ درکار ہوتی ہے۔اس کی عدم فراہمی کے باعث موسی علیہ السلام اس حکم کے مکلف ہی نہیں رہے۔اسی طرح بلا شبہ جہاد آج بھی فرض ہے اور قیامت تک فرض رہے گا لیکن شرائط پوری کیے بغیر اگر ہو گا تو فساد پیدا کرے گا۔وہ خدا جو ٹوٹے سینگ والے بکرے کی قربانی قبول نہیں کرتا اس کی مدد لینے کیلئے پہلے حرام کھانا تو چھوڑ لیں،حرام افعال تو ترک کر لیں،فرائض و واجبات کی پابندی تو کر لیں اور کسی مسلمان ملک کو اسلام کا ماڈل بنا کر دنیا کو دکھا تو لیں پھر ہمارا وہ منہ ہو گا جس کی دعائیں قبول کی جاتی ہیں اور جن کی قربانیاں رنگ لاتی ہیں۔
1 - 0
I collect what i love and what i love is what i HOLD