ابلاغیات اور صحافت نے اکیسویں صدی میں اپنی ترقیات،تبدیلیوں اور نت نئے رنگ وروپ سے دنیا کو حیرت بداماں کررکھاہے،معاملہ مطبوعہ وبرقی صحافت سے گزرکر سائبر صحافت تک پہنچ چکاہے،جہاں ہر منٹ؛ بلکہ ہر سکینڈ کی خبریں انگلیوں کی معمولی جنبش سے ہماری نگاہوں کے سامنے ہوتی ہیں ،عالمی سطح پر بدلتے احوال و سانحات اور واقعات و حقائق سے آگاہی کے لیے اب کسی انتظار کی ضرورت نہیں ،محض ہمارا ارادہ کافی ہے اور تمام احوال سے واقفیت پلک جھپکتے ممکن ہے۔انٹرنیٹ پرموجود مختلف خبررساں سائٹس،سوشل میڈیااور نیوز پورٹلس وبلاگز اپنی تنوعات اور اہمیتوں کے ساتھ لوگوں کی توجہات کامحور بنے ہوئے ہیں۔ہمارے یہاں انگریزی و ہندی اور دیگر زبانوں میں بے شمار ویب پورٹلس نہایت کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں،اردو میں بھی کئی ایک ایسے پورٹلس ہیں،’’قندیل‘‘کوبھی اسی کاتسلسل سمجھنا چاہیے ، البتہ ہماری کوشش ہوگی کہ خبروں کی ترسیل اور واقعات کے تجزیے میں جذباتیت،سطحیت اور غیر سنجیدہ رویے کی بجاے خالص معروضیت ،حقیقت پسندی اور دروں بینی سے کام لیا جائے