in the future - u will be able to do some more stuff here,,,!! like pat catgirl- i mean um yeah... for now u can only see others's posts :c
سست آنی جاری (جارہی)ہیں" وہ تانیہ کو ہی دیکھ رہا تھا ابھی۔۔جب اس کے سفید کرتے کے دامن کو پکڑ کر کسی نے کھینچا ۔
اس نے نیچے کی جانب دیکھا تو طالعہ اپنی ننھی چمکتی آنکھوں میں پانی لیے۔۔۔روتو سہ منہ بنا کر پوچھ رہی تھی۔
عاطف ہلکا سہ مسکرایا ۔۔۔اور وہ مسکراہٹ اس کی آنکھوں تک نہیں پہنچ پا رہی تھی ۔
" ہاں۔۔ آپ کی سست آنی جا رہی ہے" اس لیٹل جگنو کو گود میں اٹھا کے۔۔۔بڑی محبت سے اس کی آنکھوں سے بہنے والا آنسو صاف کر۔۔۔وہ مسکرا کر بولا۔ " مگر کوئی بات نہیں۔۔ چاچو تو ہیں نا" بس اس کا تصدیق کرنا تھا کہ طالعہ نے دھاڑے مار مار کے رونا شروع کر دیا۔
"میری سست آنی۔۔ میری سست آنی" وہ اتنی زور سے روئی تھی۔۔ کہ سب چونک کر اس کی جانب دیکھنے لگے۔۔۔اور وہ روتے ہوئے بس یہی جملے بولے جا رہی تھی۔ جس پر کچھ لوگ مسکرا دیے۔۔۔تو کچھ مزید رنجیدہ ہو گئے۔ جن میں خود عاطف اور تانیہ شامل تھے۔
تانیہ فورا ہی اٹھ کر آئی تھی اسے چپ کرانے کے لیے۔۔
" آنی یہی ہیں۔۔۔کہیں نہیں جا رہیں۔۔۔رو مت" وہ طالعہ کو چپ کراتے ہوئے خود بھی رونے لگی تھی پھوٹ پھوٹ کر۔۔۔
عاطف کے اختیار میں نہیں تھا کہ اسے چپ کراتا۔۔
اور کیا وہ لڑکی جانتی ہوگی روتے وقت۔۔کہ اس کے کجرارے نینوں سے گرنے والا ہر آنسو عاطف کو اپنے دل پر گرتا محسوس ہو رہا تھا۔
" بجائے انھیں چپ کرانے کے۔۔۔کیا خاموشی سے کھڑے ہو ؟ " قیصر نے قریب آ کر جب اسے ڈپٹنے والے لہجے میں کہا ۔۔۔تو اس کی نگاہ عاطف کی آنکھوں پر گئی۔ ۔وہ سرخ تھیں۔۔۔ سرخ ڈوروں سے سجیں۔
وہ خاموشی سے طالعہ کو قیصر کی گود میں پکڑا کر۔۔۔وہاں سے چل دیا تھا۔
اس کی پشت کا آنکھوں سے اوجھل ہو جانے تک جنہوں نے پیچھا کیا وہ تانیہ کی حسرت بھری نگاہیں تھیں۔
#upcoming episode
Jugnu by Husny Kanwal
#HK❤️
135 - 14
السلام علیکم ...
اپ اور میرے فیورٹ ناول"جگنو" کی سیکنڈ لاسٹ ایپیسوڈ لکھنا شروع کیا جا رہا ہے اب۔۔
سچ کہوں تم بہت دکھی ہوں کیونکہ اس ناول سے میری اپنی فیلنگس وابستہ ہیں۔
جتنا اس ناول کو پسند کیا گیا اتنا ہی انسٹاگرام اور فیس بک پر مجھے اس کی ریلز پر گالیاں بھی کھانی پڑئی ہیں۔۔۔ جو ایک کافی نیا تجربہ تھا میرے لئے۔۔۔۔ مگر یقین جانیں بہت مزا آیا😁😋🤭
چلیں میں آپ کے ساتھ اپنا مزے دار سہ موومنٹ شیئر کرتی ہوں ۔۔۔ میں نے ابھی چار پانچ مہینے ہی ہوۓ ہوںگے ۔۔کہ اسنیپ اور انسٹا پر باقاعدگی کے ساتھ لوگوں کے میسجز کے جواب دینا شروع کیے۔۔۔ وہاں میرے ساتھ ایک prank ہونے لگا۔۔ ریڈرز آتے اور کہتے کہ ہم نے آپ کے ناولز پڑھے ہیں۔۔ہم آپ کے بہت بڑے فینز ہیں۔۔ہمیں اپکے ناول سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔۔۔اور جب میں پوچھتی۔۔ کہ اچھا کون سہ ناول پڑھا ہے۔۔۔تو کہتے ( عسر یسری)۔۔۔ پہلے میں جانتی بھی نہیں تھی کوئی Hassan Kanwal رائٹر ہیں۔۔۔ لیکن ان تعریفوں کے بعد اور ان کی فین فالنگ جو میرے پاس آرہی تھی اس کے بعد مجھے پتہ چلا کہ یہ بھی کوئی رائٹر ہیں۔۔اور ان کا یہ ناول بہت ہٹ ہے۔۔اور ہمارے نام تقریبا سیم ہونے کی وجہ سے ان کے ریڈرز میرے پاس آ رہے ہیں ۔۔
فرینکلی سپیکنگ۔ ۔۔ میں دکھی سہ ہونے لگ گئی تھی 🤧💔۔۔۔کیونکہ ہر بار یہی ہو رہا تھا۔ حالت تو یہ ہو گئی تھی کہ پھر کوئی مجھے dm میں آکر کہتا کہ میں آپ کا فین ہوں یا میں نے آپ کے ناولز پڑھے ہیں تو میں ڈائریکٹ یہی پوچھتی۔۔ پہلے یہ بتاؤ کون سہ ناول پڑھ کر آئے ہو میرا۔۔۔
کہیں نہ کہیں میں پریشان بھی ہو گئی تھی کہ یار ۔۔کیا میرا کوئی ریڈر ہی نہیں؟ ..میں نے اتنے ناولز لکھے ہیں۔۔لوگ ان کی تعریف بھی کرتے ہیں جہاں یہ پوسٹ ہوتے ہیں فیس بک و یوٹیوب پر۔۔لیکن بیک (dm)پہ کوئی نہیں ہے تعریف کرنے والا ۔۔جو بھی آتا ہے۔ اس کا اصل مقصود کسی اور کی تعریف ہوتا ہے۔
ابھی یہی سچویشن چل رہی تھی کہ پھر مجھے ایک لڑکی کا میسج آیا۔۔اور اس نے مجھ سے پوچھا۔۔کیا واقعی آپ حسن کنول ہیں؟ ..یہ واقعی آپ کا افیشل پیج ہے؟؟..اور کیا واقعی آپ جگنو ناول کی رائٹر ہیں؟؟۔۔۔پھر مجھے لگا چلو کوئی تو جاننے والا ایا۔۔۔
تو جگنو ناول ۔۔۔ وہ پہلا ناول ہے جس نے مجھے پہچان دی ہے عوام میں۔۔۔ (پیا میں تیری) ناول جگنو سے زیادہ ہٹ تھا میرا لیکن اس ناول کے ذریعے میں نے صرف فیس بک پر پہچان بنائی تھی اپنی ۔۔۔یوٹیوب پر میری ابتدا تھی لیکن جگنو سارے سوشل پلیٹ فارم پر میری پہچان کا سبب بنا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ میرے دل کے بہت قریب ہے۔
اب جب باتیں چل ہی رہی ہیں۔۔۔تو میں ایک بات اور بتانا چاہوں گی۔۔ ایک ریڈر نے مجھ سے پوچھا تھا کہ مرض عشق کی دوا تم ہو میں، میں نے زہر والا پان ہی کیوں رکھا۔۔۔
تو یہ ایک ریل واقعہ ہے ہماری کاسٹ کا۔۔۔ میرے والدین نے تو اس نیو میرڈ کپل کے
جنازے بھی دیکھ رکھے ہیں ۔۔۔۔ جنہیں پہلی رات ہی پان میں زہر دے کر دنیا فانی سے رخصت کر دیا گیا۔بہت درد ناک واقعہ تھا۔۔۔کہرام مچا ہوا تھا سب جگہ۔۔۔امی پاپا بتاتے ہیں دولہا بہت خوبصورت تھا۔۔۔اور اس کپل کے اچانک مرنے کی خبر پر ہر آنکھ اشک بار تھی۔۔۔اللہ ان کی مغفرت فرماۓ۔۔۔(آمین)
چلیں اب باتیں بہت ہو گئیں۔۔۔ روزہ کھلنے والا ہے۔ آپ اپنی افطاری کی تیاری کریں ہم اپنی کرتے ہیں۔۔۔اور دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔۔ ملتے ہیں سیکنڈ لاسٹ ایپیسوڈ کے ساتھ۔۔۔
اللہ حافظ ۔۔۔
#HK❤️
921 - 261
تم اتنی اچھی کیوں ہو میرے ساتھ؟؟" اس کی گھنی زلفوں میں اپنی انگلیاں الجھا کر۔۔۔آنکھوں میں آنکھیں ڈال۔۔وہ نہایت گمبھیر لہجے میں استفسار کر رہا تھا۔
وہ نازک صفت لڑکی اتنا گھبرا گئی تھی اس کی نزدیکی سے۔۔۔ کہ اس کا دماغ کام کرنا ہی بند ہو گیا تھا۔ وہ بس آریز سے خود کو چھڑا کر بھاگ جانا چاہتی تھی۔
"آریز۔۔ چھ۔۔چھوڑو مجھے ۔۔ ت۔۔تم ہوش میں نہیں ہو۔ ہم صبح با۔۔۔بات کریں گے" گلے میں تھوک نگلتے ہوئے۔۔وہ نہایت ڈرے سہمے سے لہجے میں گویا ہوئی۔
اب وہ شدید پچھتا رہی تھی اپنے فیصلے پر۔ مانا آریز لاکھ اچھا انسان سہی۔۔۔مگر ہے تو مرد ہی نا۔۔ اسے نہیں رکنا چاہیے تھا ایک تنہا مرد کے ساتھ اکیلے گھر میں۔۔۔
"نہیں۔۔۔ مجھے ابھی جاننا ہے ۔۔ تم اتنی اچھی کیوں ہو میرے ساتھ؟؟" زویا نے جیسے ہی اپنی بات کہہ کر اس کا ہاتھ جھٹکتے ہوئے دور جانے کی کوشش کی۔ آریز کو فورا وہ دوری محسوس ہوئی جبکے وہ نشے میں تھا۔
زویا کے دونوں کے درمیان دوری قائم کرنے کے سبب مقابل کے دل میں تکلیف ہوئی۔۔۔ کیوں ؟؟..وہ لڑکا نہیں جانتا...
اسے دور جانے سے روکنے کے لیے آریز نے پھر دوبارہ زویا کی کلائی پکڑی اور اس بار پہلے سے زیادہ مضبوطی سے پکڑی تھی۔۔۔اور اسے واپس کھینچ کر خود سے لگایا۔
وہ لڑکی دوبارہ دور نہ جا سکے اس لیے اس کی کمر کے گرد حصار باندھ لیا
آریز کے عمل پر زویا نے اپنی روح نکلتی محسوس کی۔ اسے لگا اب سب ختم ۔ وہ اب اپنی عزت نہیں بچا سکے گی۔
بہت ڈر گئی تھی وہ۔۔۔اتنا کہ اس کا پورا وجود لرزنے لگا۔ ایک نشے میں دھت لڑکا اوپر سے اس کے ساتھ وہ گھر میں اکیلے۔۔اور جتنی فورس کے ساتھ وہ اس کے نازک سراپے کو اپنی باہوں میں قید کیے کھڑا تھا۔ اس کی جگہ کوئی اور بھی لڑکی ہوتی تو خوفزدہ ہو جاتی۔۔
زویا کا اس کی طاقت کے اعتبار سے کوئی میچ ہی نہیں تھا۔ وہ چاہ کے بھی خود کو چھڑا نہیں پا رہی تھی اس سے۔
کہنے کو زویا ان دنوں آریز کے ہی پرفیوم استعمال کر رہی تھی۔ لیکن پھر بھی اس کے سراپے سے آنے والی خوشبو بہت الگ تھی ۔۔ بہت میٹھی سی بہت اٹریکٹو۔
وہ نوجوان اس کی پیشانی سے اپنی پیشانی لگا کر گہرے گہرے سانس لینے لگا ۔ جیسے اس کی خوشبو کو اپنے اندر اتار رہا ہو۔
Upcoming epi
Raazdar muhabbat by Husny Kanwal
#HK❤️
610 - 50
وہ اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے ساتھ سٹیج کی جانب لے جا رہا تھا۔ اور وہ ایک ٹرانس کی سی کیفیت میں اس کے ساتھ چل رہی تھی۔
یہ دبئی کا سب سے بڑا کنسرٹ تھا ۔ جس میں کروڑوں کی عوام آئی ہوئی تھی۔ وہ بھی دنیا بھر سے۔۔۔ اور اس میں۔۔۔ وہ نوجوان آج اس کا ہاتھ تھامے اسٹیج پر کھڑا تھا۔
خواب حقیقت ۔۔ حقیقت خواب ۔۔سمجھ ہی نہیں آرہا تھا وہ کیا ہے۔۔۔
وہ ریڈ کلر کی ٹی شرٹ پر بلیک کلر کی جیکٹ اور بلیک پینٹ پہنے۔۔ بالکل نارمل سی دکھنے والی لڑکی لگ رہی تھی۔۔۔لیکن اس کے باوجود اس لمحے وہ دنیا بھر کی اَش اَش
بھری نگاہوں کا مرکز بنی ہوئی تھی۔
قیصر نے الٹے ہاتھ سے اب اپنے سر پر لگی کیپ اتارئی اور پھر چہرے پر لگا ماسک۔۔اور جیسے ہی اس نے یہ عمل کیا ۔۔ویسے ہی شور مچ گیا۔۔۔لوگ پاگلو کی طرح چیخنا شروع ہو گے۔۔۔ خاص طور پر لڑکیاں ۔۔۔اس قدر شور اس قدر شور کہ انتہا تھی۔
لوگوں کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔ کے ان کے HJ نے آج اپنا چہرہ reveal کر دیا۔
لوگوں کی امیجنیشن سے کہیں زیادہ ہینڈسم اور ڈیشنگ نکل کر آیا تھا ان کا HJ....
نہ جانے کتنوں کی محبت تھا وہ۔۔ کتنوں کی خواہش ۔۔۔کتنوں کی حسرت۔۔۔
قیصر کیپ اور ماسک چیئر پر رکھ کر ۔۔۔اب خود گھٹنوں کے بل نایاب کے سامنے نیچے بیٹھ گیا ۔۔۔۔
اس لمحے میں جیسے جادو تھا۔۔۔
تیرا تصوّر
مُجھے دے کے مولا نے
مجھ پہ کیا ہے کرم۔۔۔
ایک چمکتی ہوئی ستارے جیسی خوبصورت انگوٹھی۔۔اس نے نایاب کی انگلی میں پہنا دی تھی۔ اور پھر بڑی محبت سے اس نے اپنے جگنو کے ہاتھوں کو چوما۔۔۔
نایاب جھیپ گئی تھی۔
"گائز میٹ مائی بیوٹی فل وائف۔۔۔ مسز قیصر عبدالرحمان یوسف" یہ وہ لمحہ تھا جب نایاب کی آنکھوں سے ایک آنسو کا قطرہ از خود ہی بہہ نکلا۔ وہ خوشی کا آنسو تھا۔
Upcoming novel
Jugnu by Husny Kanwal
#HK❤️
1K - 139
میں یہاں کیسے رہ سکتی ہوں ؟ " وہ احتجاجا و اعتراضا پوچھ اٹھی۔
" اور کیوں نہیں رہ سکتیں؟ کیا کانٹے لگے ہیں میرے گھر میں؟ " وہ کڑوا سہ منہ بنا کر نروٹھے سے لہجے میں پوچھنے لگا۔
"نہیں۔۔۔ مگر۔۔۔ " ابھی وہ بول ہی رہی تھی کہ مقابل نے ایک ہاتھ صوفے کے اوپری حصے پر اور دوسرا نیچے والے حصے پر جماکر اسے بیچ میں قید کیا۔۔پھر اس کے چہرے کے قریب اپنا حسین چہرہ لے آیا۔ جس پر مقابل کی سرمئ آنکھیں حیرت سے باہر ابل آنے کو ہوئیں۔۔۔
زویا اس حسین نوجوان سے فاصلہ قائم کرنے کے لیے پیچھے کی جانب جھکنے لگی
" تم جیسے ہڈی کے ڈھانچے میں مجھے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سمجھیں۔ " ایک ماڈل جیسی فیگر والی لڑکی کے لیے اس سے زیادہ ذلالت اور کیا ہوگی کہ ایک خوبصورت لڑکا اسے ہڈیوں کا ڈھانچہ قرار دے۔
وہ اپنی بات نہایت جتا کر کہتے ہوئے مزید قریب آیا تو زویا مزید پیچھے کی جانب اپنا سر جھکانے لگی
"تم نے ہسپتال میں میری مدد کی اور میں بدلے میں تمہاری مدد کررہا ہوں ۔ صرف اتنا تعلق ہے ہمارا۔ اگر نہیں چاہتی کہ زندگی بھر کے لیے لنگڑی ہو جاؤ اور یہیں پڑی رہو تو چپ چاپ دو دن آرام سے رہ لو "
وہ ایک ایک لفظ دانت پیستے ہوئے کہتا اس پر جھکتا چلا جا رہا تھا ۔۔۔اور مقابل اس کی آنکھوں سے۔۔اس کی نزدیکی سے۔۔اس کے قرب سے خوفزدہ ہو کر پیچھے کی جانب گرتی جا رہی تھی ۔ یہاں تک کہ اس کا سر اب صوفے سے لگ گیا تھا۔
جب رویا کو احساس ہوا کہ پیچھے مزید جگہ باقی نہیں ہے اس کے دوری اختیار کرنے کے لیے۔۔۔تو گلے میں تھوک نگلا۔۔۔ اور ڈر کے مارے زور سے آنکھیں میچ لیں۔
اس کا آنکھیں میچنا تھا کے آریز کو احساس ہوا کہ وہ اپنے غصے میں مکمل اس لڑکی پہ چڑھائی کر چکا ہے۔
Upcoming epi
Raazdar muhabbat by Husny Kanwal
چینل جلدی سے سبسکرائب کرلیں میرے ایڈوانس انعام کے طور پر😍😅۔۔مجھے امید ہے۔۔۔اپ کو ایپی پسند آۓ گی
#HK❤️
635 - 65
اوکے۔۔۔ اتنا مشکل کام نہیں ہے عاطف۔۔۔ تم کر سکتے ہو" اس کے ہونٹوں کے نیچے رال لگی ہوئی تھی۔۔ مگر وہ یہ نہیں دیکھ رہا تھا وہ تو دیکھ رہا تھا اس کے چہرے کی بلا کی معصومیت ۔۔۔
پتہ نہیں ایسا کیا تھا جو آج کل اس کے قریب جانے سے بھی ڈر لگنے لگا تھا ۔۔ پتا نہیں وہ ڈر تھا یا دل میں بیٹھا کوئی چور۔۔وہ نہیں سمجھ پاتا تھا اس وقت اپنے جذبات کو۔۔لیکن تھا کچھ الگ ۔۔۔
گلے میں تھوک نگلتے ہوئے خود ہی کو ہمت دی۔۔۔
پھر اپنا ایک ہاتھ اس کے سر کے نیچے زبردستی ڈال کر چہرہ ہلکا سہ اونچا کیا اور دوسرے ہاتھ سے اس کے سرخ لبوں سے دودھ کا گلاس لگا دیا۔
یقینا اگر وہ لڑکی جانتی کہ اس وقت وہ کس کے ہاتھ سے دودھ پی رہی ہے تو دودھ گلے سے نہیں اترنا تھا اس کے لیکن نیند میں خبر ہی نہیں تھی۔۔۔۔ آہہہہ۔۔۔۔ یہ ظالم نیند بھی ناں۔۔۔
عاطف اسے دودھ پلاتے ہوئے نایاب اور قیصر کی جانب دیکھتا رہا لیکن ان دونوں میں سے کسی کی بھی توجہ نہیں تھی اس کی طرف۔۔۔
جب اعتبار آگیا کہ کوئی نہیں دیکھ رہا تو اس نے اب تانیہ کی جانب دیکھا۔۔۔ وہ نیند میں دودھ پی رہی تھی۔ آنکھیں تک نہیں کھولیں تھی اس لڑکی نے۔۔۔
" پکا سست ہے سست ہے سست ہے" وہ زیر لب بڑڑاتے ہوئے مسکرایا۔ ساتھ ہی اپنے نچلے ہونٹ کو دانتوں میں ہلکا سہ دبایا تھا۔
اس لڑکی کو شاید علم بھی نہ ہو اس کی چھوٹی چھوٹی حرکتیں جو وہ نادانی میں کیا کرتی تھی عادت کے مطابق۔۔۔ عاطف کو بہت ہی اچھی لگنے لگی تھیں۔۔۔کیوٹ سی۔۔۔
دودھ کے گلاس میں دودھ ختم ہو گیا تھا لیکن وہ لڑکی مسلسل پچ پچ کی آوازیں نکال رہی تھی۔۔۔جس کے سبب عاطف کے لیے اپنی ہنسی روکنا مشکل ہوا۔
اس نے فورا ہی اپنے منہ پہ ہاتھ رکھا تھا ہنسی دبانے کے لیے۔۔۔
" دودھ ختم ہو گیا ہے تانیہ۔۔۔ مجھے بتاؤ اگر اور چاہیے تو۔۔۔میں لا دیتا ہوں" دل کے تو ہر کونے سے بس یہی صدا آ رہی تھی کہ مقابل ہاں کر دے۔۔اور وہ باخوشی جلدی سے اور دودھ لے کر آجائے۔۔ لیکن ارمان تو تب ٹوٹے ۔۔۔جب اس نے انکار کیا اور نیند میں ہی گلاس منہ سے ہٹا کر۔۔۔واپس ٹیبل پر منہ رکھ کر سو گئی ۔
#upcoming epi
Jugnu by Husny Kanwal
ڈبل ایپی آۓ گی آج رات تک۔۔۔دراصل وہ ایک ہی ہے۔۔۔بس اپنے پیچھے کے یوٹیوب کے کچھ معاملات دیکھنے کے لئے انہیں دو حصوں میں تقسیم کیا ہے میں نے ۔۔۔۔تو 50،51 کہلاۓ گی۔۔۔باقی انجواۓ۔۔۔💕😌
#HK❤️
747 - 65
دنیا کے سارے کمینٹس اور لائک ایک طرف۔۔۔ اور اپنی امی کے موبائل سے خود کو کی گئی لائک اور کمنٹ ایک طرف🙈😋😂😎۔۔۔
#HK❤️
932 - 91
السلام علیکم ۔۔۔
ایپیسوڈ لونگ دینے کے چکر میں مجھ سے کافی لیٹ ہوگئی ہے۔۔۔ اب سارا پریشر میری ٹیم پر ہے جلدی دینے کا۔۔ اگر آپ لوگ 11:00 تک انتظار کر سکتے ہیں تو مجھے بتائیں ۔۔۔مگر شرط یے رسپونس اچھا ملنا چاہیے ۔۔ کیونکہ 9:00 کے بعد اگر ویڈیو اپلوڈ ہوتی ہے تو رسپونس نہیں اتا۔ اگر اپ لوگ وعدہ کرتے ہیں کہ مجھے رسپونس دیں گے بھلے میں 11:00 ہی کیوں ناں اپلوڈ کروں تو پھر اج ہی اپلوڈ ہو جائے گی۔ ۔ اور اگر اپ ایسا نہیں کر سکتے تو بتا دیں۔ ۔۔ ایپیسوڈ کال اپلوڈ ہو جائے گی کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔
شکریہ۔۔۔
رازدار محبت ۔۔۔
#HK❤️
474 - 96
اہ۔۔۔ بیک سے بھی کتنا ہینڈسم لگتا ہے یہ تو۔۔۔ خاص طور پر اس کے راؤنڈ راؤنڈ پرفیکٹ سائز ہپ۔۔۔" ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اریز لڑکا ہے وہ زویا کو دیکھتا۔۔ مگر یہاں تو معاملہ بالکل برعکس تھا۔۔ وہ لڑکی کھڑے ہو کر آریز کو بے شرمی سے تاڑ رہی تھی ۔۔۔
"شو۔۔ شوووووو۔۔۔ شوووو۔۔زویا شرم کرو۔۔کیا سوچ رہی ہو یہ تم ۔ " اگلے ہی پل۔۔ اپنے سر پہ خود دھب لگاتے ۔۔۔وہ خود ہی کو ڈپٹ رہی تھی۔ مگر بے باک و بے شرم نگاہیں اب بھی اس نوجوان کی بیک سے ہٹنے کے لیے تیار نہیں تھیں۔
" مجھے گھورنا بند کرو پیچھے سے۔۔۔تمھارے گھر میں باپ بھائی نہیں ہیں کیا؟ " اس کی نگاہوں کی تپش مقابل نے محسوس کر لی تھی۔۔ابھی وہ نگاہ ہٹاتی اس سے قبل ہی اریز نے بغیر اس کی جانب دیکھے ٹوکنے والے انداز میں کہا۔۔۔
بس اس کا ٹوکنا تھا ۔۔۔ کہ زویا کے گال جلنے لگے ۔ لمحہ بھر میں پوری سرخ پڑ گئی تھی وہ لڑکی۔۔۔
Raazdar muhabbat
🤣🤣🤣😍
Upcoming epi
#HK❤️
626 - 106
Contact me:
husnykanwal9@gmail.com
Novels jo dil m uter jayn😍💕