0 Views • Dec 24, 2024 • Click to toggle off description
Surat No. 4 Ayat NO. 127
آپ سے عورتوں کے بارے میں حکم دریافت کرتے ہیں ، آپ کہہ دیجئے! کہ خود اللہ ان کے بارے میں حکم دے رہا ہے اور قرآن کی وہ آیتیں جو تم پر ان یتیم لڑکیوں کے بارے میں پڑھی جاتی ہیں جنہیں ان کا مقرر حق تم نہیں دیتے اور انہیں اپنے نکاح میں لانے کی رغبت رکھتے ہو اور کمزور بچوں کے بارے میں اور اس بارے میں کہ یتیموں کی کارگزاری انصاف کے ساتھ کرو ۔ تم جو نیک کام کرو بے شبہ اللہ اسے پوری طرح جاننے والا ہے ۔
Tafseer
Surat No. 4 Ayat NO. 127
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :152 اس کی تصریح نہیں فرمائی گئی کہ عورتوں کے معاملہ میں لوگ کیا پوچھتے تھے ۔ مگر آگے چل کر جو فتویٰ دیا گیا ہے ، اس سے سوال کی نوعیت خود واضح ہو جاتی ہے ۔ سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :153 یہ اصل استفتاء کا جواب نہیں ہے بلکہ لوگوں کے سوال کی طرف توجہ فرمانے سے پہلے اللہ تعالیٰ نے ان احکام کی پابندی پر پھر ایک مرتبہ زور دیا ہے جو اسی سورۃ کے آغاز میں یتیم لڑکیوں کے متعلق بالخصوص اور یتیم بچوں کے متعلق بالعموم ارشاد فرمائے تھے ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کی نگاہ میں یتیموں کے حقوق کی اہمیت کتنی زیادہ ہے ۔ ابتدائی دو رکوعوں میں ان کے حقوق کے تحفظ کی تاکید بڑی شدت کے ساتھ کی جا چکی تھی ۔ مگر اس پر اکتفا نہیں کیا گیا ۔ اب جو معاشرتی مسائل کی گفتگو چھڑی تو قبل اس کے کہ لوگوں کے پیش کردہ سوال کا جواب دیا جاتا ، یتیموں کے مفاد کا ذکر بطور خود چھیڑ دیا گیا ۔ سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :154 اشارہ ہے اس آیت کی طرف جس میں ارشاد ہوا ہے کہ ” اگر یتیموں کے ساتھ بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تم کو پسند آئیں ۔ ۔ ۔ ۔ “ ( سورہ نساء ، آیت 3 ) سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :155 تَرْغَبُوْنَ اَنْ تَنْکِحُوْ ھُنَّ کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ” تم ان سے نکاح کرنے کی رغبت رکھتے ہو “ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ” تم ان سے نکاح کرنا پسند نہیں کرتے “ ۔ حضرت عائشہ اس کی تشریح میں فرماتی ہیں کہ جن لوگوں کی سرپرستی میں ایسی یتیم لڑکیاں ہوتی تھیں جن کے پاس والدین کی چھوڑی ہوئی کچھ دولت ہوتی تھی ، وہ ان لڑکیوں کے ساتھ مختلف طریقوں سے ظلم کرتے تھے ۔ اگر لڑکی مالدار ہونے کے ساتھ خوبصورت بھی ہوتی تو یہ لوگ چاہتے تھے کہ خود اس سے نکاح کر لیں اور مہر و نفقہ ادا کیے بغیر اس کے مال اور جمال دونوں سے فائدہ اٹھائیں ۔ اور اگر وہ بدصورت ہوتی تو یہ لوگ نہ اس سے خود نکاح کرتے تھے اور نہ کسی دوسرے سے اس کا نکاح ہونے دیتے تھے ، تاکہ اس کا کوئی ایسا سر دھرا پیدا نہ ہو جائے جو کل اس کے حق کا مطالبہ کرنے والا ہو ۔ سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :156 اشارہ ہے ان احکام کی طرف جو اسی سورہ کے پہلے اور دوسرے رکوع میں یتیموں کے حقوق کے متعلق ارشاد ہوئے ہیں ۔
Metadata And Engagement
Views : 0
Genre: Education
License: Standard YouTube License
Uploaded At Dec 24, 2024 ^^
warning: returnyoutubedislikes may not be accurate, this is just an estiment ehe :3
Rating : 0 (0/0 LTDR)
0% of the users lieked the video!!
0% of the users dislieked the video!!
User score: 0.00- Overwhelmingly Negative
RYD date created : 2025-02-03T10:03:44.638305Z
See in json
0 Comments
Top Comments of this video!! :3