Channel Avatar

safia skills and vlog @UCugVWYGZUTEvJs7R__ONNeg@youtube.com

1.2K subscribers - no pronouns :c

As salam o alikum mere channel par khush amdeed mere channel


Welcoem to posts!!

in the future - u will be able to do some more stuff here,,,!! like pat catgirl- i mean um yeah... for now u can only see others's posts :c

safia skills and vlog
Posted 1 week ago

0 - 1

safia skills and vlog
Posted 3 months ago

ماں باپ کا ہاتھ پکڑ کر رکھیں
کبھی کسی کے پاوں پکڑ نے کی ضرورت نہیں پڑے گی

2 - 0

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

ہنر سکھانے میں بخل نہ کرو۔
درزی 3، 3 ماہ بچے سے کاج کرواتا رہاہے.
موٹر سائیکل مکینک 3 , 3 ماہ صرف پہیہ کھولنے پہ لگائے رکھتے ہیں۔
یہ غریب گھر کے بچے ہوتے ہیں ماں روزانہ انہیں روٹی دے کر بھیجتی ہے میرا بچہ کام سیکھ رہا ہے جلد کاریگر بن جائے گا
لیکن انہیں 6 ، 6 سال میں ہنر نہیں دیتے۔
ان کو 6 ماہ میں ہنر سکھا کر روزی کمانے کے قابل کر دو عرش کا رب تم پہ بڑی رحمتیں نازل کرے گا۔

اپ جس بھی شہر سے ہیں،
جو بھی ہنر جانتے ہیں اور کام کر رہے ہیں تو لوگوں کو باقاعدہ دعوت دیں یا پوسٹر لگائیں کہ اتنے سال میں فی سبیل اللہ ہنر سیکھیں
ہنر کی تجارت رب کے بندوں سے کریں انعام رب دے گا، کبھی رب سے تجارت کر کے دیکھیں۔اللہ ہم سب کو نیک کاموں کی توفیق عطا فرمائے آمین

3 - 3

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

____ویٹر_کھانا_پیک_کر_دو________
ﮨﻢ ﺍﯾﮏ ﻣﮩﻨﮕﮯریسٹو ﺭﯾﻨﭧ ﺳﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎﮐﮭﺎ ﭼﮑﮯ ﺗﻮ ﮐﭽﮫ ﮐﮭﺎﻧﺎﻭﺍﻓﺮ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ، ﺍﺗﻨﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﯾﺎ ﺩﻭ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯﻟﺌﮯﮐﺎﻓﯽ ﮨﻮ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯﺑﺮﺗﻦ ﺍﭨﮭﺎﺗﮯ ﻭﯾﭩﺮ
ﺳﮯﻭﺍﻓﺮ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽﻃﺮﻑ ﺍﺷﺎﺭﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯﮐﮩﺎ ''''’ﺍﺳﮯ ﭘﯿﮏ ﮐﺮﺩﻭ''''

ﻭﯾﭩﺮ ﻧﮯ ﻃﻨﺰﯾﮧﻧﮕﺎﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟﮐﮩﺎ’ﺍﺱ ﮐﻮ‘؟ ﻣﯿﮟ ﻧﮯﭘُﺮﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ، ﺟﯽ ﺍﺱ ﮐﻮ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻧﮯﻣﯿﺮﯼ ﺍﺱﺣﺮﮐﺖ ﭘﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﻃﺮﻑﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺗﻘﻮﯾﺖ
ﺩﮦ ﻓﻘﺮﮦ ﺩﮨﺮﺍﯾﺎ ﮐﮧ ﮐﻮﻥﭘﺮﻭﺍﮦ ﮐﺮﺗﺎ ہے ﺑﻞ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﻧﮯ کے ﺑﻌﺪ،،،،،،

ﻭﯾﭩﺮ ﻧﮯ ﭘﯿﮏ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﮈﺑﮧ ﻣﯿﺰ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥﺭﮐﮫ ﺩﯾﺎ، ﺳﺐ ﺍﯾﮏﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﻃﺮﻑﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﻟﮕﮯ ﮐﮧ ﺍﺳﮯﮐﻮﻥ ﺍﭨﮭﺎﺋﮯ ﮔﺎ؟؟؟؟؟

ﻣﯿﮟ ﻧﮯﮈﺑﮧ ﺍﭨﮭﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯﮐﮩﺎ’ﻣﯿﮟ ﮐﺲ ﻟﺌﮯ ﮨﻮﮞ‘۔ﻭﺍﭘﺴﯽ ﭘﺮ ایک ﭼﻮﮎ ﺳﮯﺫﺭﺍ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﯾﮏ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﺩﺭﯼ ﭘﺮ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﻣﺎﻧﮓ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭﭘﺎﺱ ﮨﯽ ﺍﺱﮐﺎﭼﮭﻮﭨﺎ ﺳﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﮐﮭﯿﻞﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍُﺱ ﮐﮯﭘﺎﺱ ﮔﺎﮌﯼ ﺭﻭﮐﯽ
اﻭﺭ ﮈﯾﺶ ﺑﻮﺭﮈ ﭘﺮ ﭘﮍﺍﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﮈﺑﮧ ﺳﺎﺗﮫﺑﯿﭩﮭﯽ ﺍﻣﯽ ﮐﻮ ﺩﮮ ﮐﺮ،ﺷﯿﺸﮧ ﻧﯿﭽﮯ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯﮐﮩﺎ،،،،

ﯾﮧ ﺍﺳﮯ ﭘﮑﮍﺍ ﺩﯾﮟ!!!

ﺟﯿﺴﮯ ﮨﯽ ﺍﻣﯽ ﻧﮯﮐﮭﺎﻧﺎ ﭘﮑﮍﺍﻧﮯ ﮐﮯﻟﺌﮯﺍﭘﻨﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﺎﻻ ﺗﻮﺍُﺱ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﻧﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎﭘﮑﮍﻧﮯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺍﻣﯽﮐﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﻧﻮﮞﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯﭘﮑﮍ ﮐﺮﺍﺱﭘﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺍٓﻧﮑﮭﯿﮟﻟﮕﺎ ﮐﺮ ﭼﻮﻣﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯﮐﮩﺎ،،،،

ﺍﻟﻠﮧ ﺑﮭﻼ ﮐﺮﮮ!!!!

ﮐﺎﻓﯽ ﺩﯾﺮ ﮐﮯﺑﮭﻮﮐﮯ ﺗﮭﮯ، ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻥ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﮐﭽﮫ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﻟﮯﺍٓﺗﮯ ﻭﮦ ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯﭘﯿﮑﭧﮐﮭﻮﻝ ﮐﺮﺧﻮﺩ ﺑﮭﯽﮐﮭﺎﻧﮯ ﻟﮕﯽ ﺍﻭﺭﺑﭽﮯ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﮐﮭﻼﻧﮯ ﻟﮕﯽ،،،،

ﻣﯿﮟ ﻧﮯﻣﮍ ﮐﺮﺳﺐ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ(ﺍﺏﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﯼ ﺟﻮﻣﯿﺮﯼ ﺗﮭﯽ)ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ۔’ﮨﻢ ﻭﯾﭩﺮ ﮐﯽ ﻧﻈﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟﺍﻣﯿﺮ ﻧﻈﺮ ﺍٓﻧﮯ ﮐﯽﮐﻮﺷﺶ ﻣﯿﮟ ﺍﺗﻨﯽ ﺑﮍﯼﻧﯿﮑﯽ ﺳﮯ ﻣﺤﺮﻭﻡ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ،،،،

ﮨﻤﯿﮟ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﯾﺎﺩﺭﮐﮭﻨﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺍﻟﻠﮧﮐﻮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩہ ﮨﯿﮟ ﻭﯾﭩﺮﯾﺎﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮩﯿﮟ، ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺑﮯ ﺷﻤﺎﺭ ﻟﻮﮒ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻋﻤﻞ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺣﺼّﮧ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺭﺍﺋﮯ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﭘﻮﺭﮮ ﻋﻤﻞ ﺳﮯﻭﺍﻗﻒ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ، ﻭﮦ ﮨﻤﯿﮟﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺳﺰﺍ ﯾﺎ ﺟﺰﺍ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ،،،،،،

اللہ ہم سب کو غریبوں کی مدد کرنے کی توفیق دے،،،آمین
ہر اس شخص کی لئیے بطور خاص تحریر جو رزق
کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں اور قدر نہیں کرتے.

5 - 3

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

3 - 1

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

سکردو کے ایک جج صاحب واقعہ سناتے ہوئے بتاتے ہیں کہ میری عدالت میں ایک نوجوان وکیل تھا اس نے پی ایچ ڈی فزکس کر رکھی تھی اور وکالت کے پیشے سے منسلک تھا انتہائی زیرک تھا بات انتہائی مدلل کرتا تھا اس کی خوبی یہ تھی کہ وہ ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوتا تھا میری وہاں پوسٹنگ کے دوران میں نے اسے کبھی کوئی کیس ہارتے ہوئے نہیں دیکھا میں اس کی سچائی کا اتنا گرویدہ تھا کہ بعض دفعہ اس کی بات پر بغیر کسی دلیل کے میں فیصلہ سنا دیتا تھا اور میرا فیصلہ ٹھیک ہوتا تھا وہاں تعنیات ہر جج ہی ان کا گرویدہ تھا پوری عدالت میں سب ہی اس کا احترام کرتے تھے بعض مواقعوں پر ججز صاحبان اس سے کیس ڈسکس کر کے فیصلہ کرتے تھے میں اتنا اس کے تعلیم یافتہ ہونے کے باوجو اس فیلڈ میں آنے اور پھر جج بن جانے کی اہلیت ہونے کے باوجود وکیل رہنے کی وجہ جاننا چاہتا تھا بہت کوشش کے بعد اپنے تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر میں نے یہ سوال اس سے پوچھ ہی لیا...اس نے بتایا کہ میرے نانا انتہائی غریب تھے ان کی اولاد میں بس دو ہی بیٹیاں تھیں انہوں نے بھٹے پر محنت مزدوری کر کے اپنی بیٹیوں کو تعلیم دلوائی ان کی پرورش کی اور پھر ان کی شادیاں کیں میری والدہ کی قسمت اچھی تھی وہ گورنمنٹ سکول میں ٹیچر لگ گئیں جب کہ میری خالہ کو سرکاری ملازمت نہ مل سکی میرے نانا نے بھٹہ سے قرض لے کر اپنی بیٹیوں کی شادی کی میری والدہ نے گھریلو اخراجات سے بچت کر کے میرے نانا کی قرض اتارنے میں مدد کی مگر پھر میرے والد صاحب نے ان کو منع کر دیا تو میرے نانا خود ہی قرض کے عوض مزدوری کرنے لگے جب کہ دوسری طرف میری خالہ کے ہاں کوئی اولاد نہ ہوئی تو انہوں نے میری خالہ کو تنگ کرنا شروع کر دیا کئی بار مار پیٹ کر کے میری خالہ کو گھر سے نکالا گیا پھر گاؤں والوں کی مداخلت سے ان کو راضی کر کے بھیجا گیا اور تیسرے مہینے پھر وہ سسرال والوں کے ہاتھوں مار کھا کر والد کی دہلیز پر آ بیٹھیں یہاں تک کہ أخری بار جب ان کے سسرال والے ان کو لے کر گئیے تو ان کے شوہر نے دوسری شادی کر لی اور میرے خالہ کو اس شرط پر ساتھ رکھنے کی ہامی بھر لی کہ گھر کے سارے اخراجات میرے نانا اٹھائیں گے میرے نانا بیٹی کا گھر بسانے کی خاطر مزید مقروض ہوتے گئیے اور پھر سردیوں کی ایک دھند میں لپٹی ہوئی صبح کو جب وہ سائیکل پر جا رہے تھے تو گنے سے بھرے ٹرالے کے نیچے أ گئیے اور اس دنیا سے کوچ کر گئیے جب میرے نانا فوت ہوئے تو تب بھی مقروض تھے....میری والدہ نے میرے والد سے چوری اپنا زیور بیچ کر میرے نانا کے قرض ادا کئیے ان کی تجہیزو تکقین کا انتظام کیا اس معاملے میں میرے دادھیال والوں نے میری والدہ سے کوئی تعاون نہ کیا یہاں تک کہ میرے والد نے بھی نہیں
نانا کی وفات کے بعد میری خالہ کے سسرال والوں نے میری خالہ کو مجبور کرنا شروع کر دیا کہ وہ میری والدہ سے گھر کے اخراجات کا مطالبہ کرے میری خالہ نے انکار کر دیا تو ان کو طلاق ہو گئی مگر نہ تو ان کو ان کا سامان واپس کیا گیا اور نہ ہی زیور بلکہ ان کا حق مہر بھی نہ دیا گیا
میری واالدہ اور خالہ کے پاس آخری سہارا قانون کا تھا اور قانون طاقتور کی باندی ھے میری والدہ اور خالہ نے ہائی کورٹ تک کیس لڑا مگر اپنا حق نہ لے سکیں اور پھر خالہ ہائی کورٹ میں کیس سنوائی کی پیشی کے بعد واپس آئیں اور خود سوزی کر لی ان کے کی تجہیزو تکفین بھی میری والدہ کے ذمہ تھی.میری والدہ نے یہ کام بھی بخوبی کیا مگر بہن کی موت کے بعد ان کا چہرہ بجھ گیا یہاں تک کہ میری کامیابی پر میری والدہ خوش نہ ہوتیں تو یہاں تک کہ جب میں نے پی ایچ ڈی کی تو میرے دور پار کے سارے رشتہ دار خوش ہوئے مگر میری ماں کے چہرے پر پہلے جیسی خوشی نہیں تھی.میں نے اس رات مصلے پر بیٹھی دعا مانگتی اپنی ماں کو اپنے سینے سے لگا لیا اور پوچھا کہ آپ کی اداسی کی وجہ کیا ہے ؟
میری والدہ نے مصلے کو تہہ کیا اور کہا کہ میں چاہتی ہوں تم وکیل بنو
زندگی میں پہلی بار میری والدہ نے کسی خواہش کا اظہار کیا تھا میں نے وجہ پوچھی تو میری والدہ نے الٹا سوال داغ دیا تھا کہ أپ کو پتہ ہے آپ کی خالہ نے خودکشی کیوں کی تھی میں نے کہا نہیں تو میری والدہ نے جواب دیا کہ تمہاری خالہ کے پاس وکیل کی فیس کے پیسے نہیں تھے تو وکیل نے جسم کا تقاضا کیا تھا
میری خالہ نے اس دن گھر آ کر خود کشی کر لی تھی اس دن میرے دل میں خواہش آئی تھی کہ میں اپنے بیٹے کو وکیل بناؤں گی ایسا وکیل جو پیسوں کے عوض جسم کا مطالبہ نہیں کرے گا ایسا وکیل جو مظلوم کو انصاف چھین کر لے دے گا مگر میں کبھی تمہارے والد اور تمہارے ڈر سے اس خواہش کا اظہار نہیں کر سکی میری والدہ نے بات مکمل کر کے رونے لگی تو میں نے ان کے قدم چومے اور وعدہ کیا کہ میں ایسا ہی وکیل بنوں گا اور پھر وکالت میں داخلہ لے لیا میرے اس فیصلے سے تمام فیملی میمبر اور دوست احباب حیران تھے مگر میری والدہ بہت خوش تھیں میں جب تک جاگ کر پڑھتا رہتا تھا میری والدہ میرے ساتھ جاگ کر أیت الکرسی پڑھ کر مجھ پر پھونکتی رہتی تھی میں نے وکالت میں بھی گولڈ میڈل لیا اور اپنی ماں کا خواب پورا کر دیا مگر افسوس کہ میری والدہ اس خواب کی تعبیر نہ دیکھ سکیں۔۔۔۔
میں وکیل بننے کے بعد ہمیشہ سچ کے لئیے لڑا میں نے کبھی کسی ظالم کو سپورٹ نہیں کیا میں ہر کامیابی پر اپنی والدہ کی قبر پر جاتا ہوں مگر ایک عرصہ تک میری والدہ مجھے خواب میں نہیں ملیں چند ماہ پہلے میں نے ایک یتیم لڑکی کا کیس لڑا نہ صرف اس کا سامان اور حق مہر لے کر دیا بلکہ اس کے بچوں کا ماہانہ خرچ بھی لے کر دیا اس دن جب والدہ صاحبہ کی قبر پر گیا تو رات کو میری والدہ خواب میں مجھے ملیں اسی مصلے سے اٹھ کر مجھے سینے سے لگایا اور مجھ پر کچھ پڑھ کر پھونکا اس دن مجھے لگا کہ میں نے زندگی کا مقصد حاصل کر لیا ہے۔۔۔۔!!
اہلیت ہوتے ہوئے بھی جج نہ بننے کی وجہ یہ ہے کہ بطور جج مجھ پر پریشر آ سکتا ہے مگر بطور وکیل کوئی مجھے مجبور نہیں کر سکتا میں حلال طریقہ رزق سے اتنا کما لیتا ہوں کہ گزارا ہو جاتا ہے بس میں اتنے میں ہی خوش و مطمئن ہوں
جج صاحب بتاتے ہیں کہ پہلی بار مجھے احساس ہوا کہ عزت عہدے میں نہیں اعمال میں ہوتی ہے.

1 - 1

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

عزت نفس جو چیزیں گھٹاتی ہیں ان میں سے ایک ہم سب کی بری عادت ہے...لوگوں کے پیٹھ پیچھے ان کی برائی کرنا۔
آپ جب بھی اپنے منہ سے کسی دوسرے انسان کے بارے میں منفی بات نکالتے ہیں‘ آپ کو معلوم نہیں ہوتا کہ آپ کیسے لگ رہے ہیں۔ آپ کا امیج ایک دم سامنے والے کی نظر میں گھٹ جاتا ہے‘ چاہے سامنے والا خود بھی لاکھوں لوگوں کی برائی کرتا ہو۔
سوچیں پھر اللہ کی نظر میں کتنا امیج گھٹتا ہوگا۔ یہ سطور لکھتے وقت میں چاہتی ہوں کہ آپ بھی میرے ساتھ خود سے اس بات کا عہد کریں کہ آج کے بعد ہم نے کسی کی برائی نہیں کرنی۔
ایک ایک دن کا ٹارگٹ رکھیں۔ آج کا دن کسی کے خلاف نہیں بولنا۔پورا دن گزر جائے گا اور یقین کریں آپ زند ہ رہیں گے۔اور بہتر ہوں گے۔
اس کا کلیہ یہ ہے کہ جب بھی کسی کے بارے میں بات کریں‘ یہ تصور کریں کہ وہ شخص آپ کے سامنے بیٹھا سن رہا ہے۔
copied

5 - 1

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

بہنیں ایسی کیوں ہوتی ہیں۔۔۔؟؟؟

صبح صبح چائے کی دکان پہ
میرا دوست میرے پاس بیٹھا
مجھے سلام کیا اس کی آنکھوں میں آنسو تھے
میرا ہاتھ پکڑا روتے ہوئے بولا فارس میں آج خود کو بہت چھوٹا محسوس کر رہا ہوں۔۔۔ 😥
میں حیران تھا اس کی کمر پہ تھپکی دی ارے ایسا کیا ہوا گیا شیر کو۔۔۔
وہ مجھ سے نظریں نہ ملا رہا تھا ۔۔
پھر زور زور سے رونے لگا۔۔😭
سب لوگ اس کی طرف دیکھنے لگے میں اس کو چپ کروایا
ارے پاگل سب دیکھ رہے ہیں میرے سینے سے لگ گیا
روتے ہوئے بولا ۔۔😰۔
فارس بہنیں ایسی کیوں ہوتی ہیں۔۔۔؟

میں سوچ میں گم ۔۔۔کیا ہو گیا تم کو ایسا کیوں بول۔رہے ہو
کہنے لگا ۔۔۔

فارس پتا ہے۔۔۔؟

بہن کی شادی کو 6 سال ہو گئے ہیں۔۔
میں کبھی اس کے گھر نہیں گیا عید شب رات کبھی بھی میں ابو یا امی جاتے ہیں ۔۔۔
میری بیوی ایک دن مجھے کہنے لگی
آپ کی بہن جب بھی آتی ہے۔۔

اس کے بچے گھر کا حال بگاڑ کر رکھ دیتے ہیں ۔۔
خرچ ڈبل ہو جاتا ہے ۔۔😰

اور تمہاری ماں ۔۔۔

ہم۔سے چھپ چھپا کر کبھی اس کو صابن کی پیٹی دیتی ہے کبھی کپڑے کبھی صرف کے ڈبے
اور کبھی کبھی تو چاول کا تھیلا بھر دیتی ہے۔۔

اپنی ماں کو بولو یہ ہمارا گھر ہے کوئی خیرات سینٹر نہیں
فارس مجھے بہت غصہ آیا میں مشکل سے خرچ پورا کر رہا ہوں اور ماں سب کچھ بہن کو دے دیتی ہے ۔۔۔۔

بہن ایک دن گھر آئی ہوئی تھی اس کے بیٹے نے ٹی وی کا ریموٹ توڑ دیا۔۔

میں ماں سے غصے میں کہہ رہا تھا
ماں بہن کو بولو یہاں عید پہ آیا کرے بس
اور یہ جو آپ صابن صرف اور چاول کا تھیلا بھر کر دیتی ہیں نا اس کو بند کریں سب ۔۔😥

ماں چپ رہی ۔۔۔

لیکن بہن نے ساری باتیں سن لی تھیں میری
بہن کچھ نہ بولی ۔۔😢
4 بج رہے تھے اپنے بچوں کو تیار کیا اور کہنے لگی بھائی مجھے بس سٹاپ تک چھوڑ او ۔۔۔

میں نے جھوٹے منہ کہا رہ لیتی کچھ دن
لیکن وہ مسکرائی نہیں بھائی بچوں کی چھٹیاں ختم ہونے والی ہیں ۔😢

پھر جب ہم دونوں بھائیوں میں زمین کا بٹوارا ہو رہا تھا تو
میں نے صاف انکار کیا بھائی میں اپنی زمیں سے بہن کو حصہ نہیں دوں گا۔۔۔😥

بہن سامنے بیٹھی تھی۔۔

وہ خاموش تھی کچھ نہ بولی ماں نے کہا بیٹی کا بھی حق بنتا ہے لیکن میں نے گالی دے کر کہا کچھ بھی ہو جائے میں بہن کو حصہ نہیں دوں گا ۔۔😢

میری بیوی بھی بہن کو برا بھلا کہنے لگی
وہ بیچاری خاموش تھی
کورنا کے دن ہیں فارس کا کام کاج ہے نہیں
میرے بڑے بیٹے کو ٹی بی ہو گئی

میرے پاس اس کا علاج کروانے کے پیسے نہیں
بہت پریشان تھا۔۔
میں نے قرض بھی لے لیا تھا لاکھ دو
بھوک سر پہ تھی
میں بہت پریشان تھا کمرے میں اکیلا بیٹھا تھا شاید رو رہا تھا حالات پہ
کے اتنے میں بہن گھر آگئی
میں غصے سے بولا اب یہ آ گئی ہے منحوس
بیوی میرے پاس آئی۔۔
کوئی ضرورت نہیں گوشت یا بریانی پکانے کی اس ک لیئے
پھر ایک گھنٹے بعد وہ میرے پاس آئی۔۔😥

بھائی پریشان ہو میں مسکرایا نہیں تو
بہن نے میرے سر پہ ہاتھ پھیرا بڑی بہن ہوں تمہاری
گود میں کھیلتے رہے ہو۔۔😥

اب دیکھو مجھ سے بھی بڑے لگتے ہو
پھر میرے قریب ہوئی
اپنے پرس سے سونے کے کنگن نکالے میرے ہاتھ میں رکھے
آہستہ سے بولی۔۔

پاگل توں اویں پریشان ہوتا ہے
تیرا بھائی شہر گیا ہوا تھا
بچے سکول تھے میں سوچا دوڑتے دوڑتے بھائی سے مل۔آوں
یہ کنگن بیچ کر اپنا خرچہ کر
بیٹے کا علاج کروا ۔۔😢

اور جا اٹھ نائی کی دکان پہ جا داڑھی بڑھا رکھی ہے
شکل تو دیکھ ذرا کیا حالت بنا رکھی تم۔نے
میں خاموش تھا بہن کی طرف دیکھے جا رہا تھا
وہ آہستہ سے بولی کسی کو نہ بتانا کنگن کے بارے میں تم۔کو میری قسم ہے۔۔😥

میرے ماتھے پہ بوسہ کیا اور ایک ہزار روپیہ مجھے دیا جو سو پچاس کے نوٹ تھے
شاید اس کی جمع پونجی تھی
میری جیب میں ڈال۔کر بولی بچوں کو گوشت لا دینا
پریشان نہ ہوا کر

تیرے بھائی کو تنخواہ ملے گی تو آوں گئ پھر
جلدی سے اپنا ہاتھ میرے سر پہ رکھا دیکھ اس نے بال سفید ہو گئے
اب بازار جاو اور داڑھی کو ٹھیک کر آو
وہ جلدی سے جانے لگی
اس کے پیروں کی طرف میں دیکھا ٹوٹی ہوئی جوتی پہنی تھی
پرانا سا دوپٹہ اوڑھا ہوا تھا جب بھی آتی تھی وہی دوپٹہ اوڑھ کر آتی
فارس بہن کی اس محبت میں مر گیا تھا
ہم۔بھائی کتنے مطلب پرست ہوتے ہیں بہنوں کو پل بھر میں بیگانہ کر دیتے ہیں۔۔۔ 😢

اور بہنیں بھائیوں کا ذرا سا دکھ برداشت نہیں کر سکتی
وہ ہاتھ میں کنگن پکڑے زور زور سے رو رہا تھا
اس کے ساتھ میری آنکھیں بھی نم تھی۔۔😢

اپنے گھر میں خدا جانے کتنے دکھ سہہ رہی ہوتی ہیں
کچھ لمحے بہنوں کے پاس بیٹھ کر حال پوچھ لیا کریں
شاید کے ان کے چہرے پہ کچھ لمحوں کے لیئے ایک سکون آ جائے، ،،،
اللہ سب کی بہنوں کی جھولی خوشیوں سے بھر دے۔۔۔

3 - 3

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

2 - 1

safia skills and vlog
Posted 11 months ago

3 - 2